سٹی 42 :پاکستانی کمپنیوں کو کورونا وائرس کے علاج کیلئے دوا تیار کرنے کی اجازت مل گئی ۔
کورونا سے بچاؤ کیلیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کلوروکوئن کے خام مال کی مقامی طور پر تیاری کی اجازت دے دی،پلازما تھراپی اور مقامی طور پر تیار وینٹی لیٹرز کے کلینکل ٹرائلز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ڈریپ کی جانب سے پچاس سے زائد کمپنیوں کو 3ماہ کیلئے ہینڈ سینٹی ٹائزر بنانے کی اجازت بھی دے دی ہے-
ڈاکٹر ظفر مرزا کی ہدایت پر کورونا وائرس سےبچائو کیلئے ڈریپ کے اہم اقدامات جاری کیئے گئے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ڈریپ کی جانب سے پچاس سے زائد کمپنیوں کو 3ماہ کیلئے ہینڈ سینی ٹائزر بنانے کی اجازت دے، سینی ٹائزر زکی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ڈریپ نے کچھ دن پہلے نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔
I established DRAP Expert Committee on ventilators last wk. At a great speed they have already produced “Fast Track Acceptance Test Procedure for Locally Developed Mechanical Ventilators for COVID-19”. Thanks. Document will be available at https://t.co/BhAEJB0fTl <278>
— Zafar Mirza (@zfrmrza) April 9, 2020
لائسنس یافتہ کمپنیاں ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کیمطابق معیاری ہینڈ سینی ٹائزرز تیار کریں گی، ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے کلوروکوئن کے خام مال کی مقامی طور پر تیاری کی اجازت دی ہے جبکہ ڈریپ نے کورونا کیلئے پلازما تھیراپی کے کلینیکل ٹرائلز کی بھی اجازت دے دی اور ڈریپ نے پاکستان میں تیار ہونیوالے وینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت بھی دے دی ہے۔ واضح رھے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کو استعمال کرنے سے پہلے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والی خطرناک بیماری کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اب تک اس مہلک وائرس سے 58 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4207 تک پہنچ گئی ہے، سندھ میں اس وقت کورونا کے 932، بلوچستان میں 210 ، خیبر پختونخوا میں 500 ، آزاد کشمیرمیں 28، اسلام آباد میں 83 اور گلگت بلتستان میں 211 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔