حکومتی لاک ڈاﺅن، پولیس کے وارے نیارے

9 Apr, 2020 | 10:26 AM

Sughra Afzal

شہر بھر سے (عرفان ملک) حکومتی لاک ڈاﺅن سے پولیس کے وارے نیارے ہوگئے، ایس ایچ اوز اپنے اختیارات پر خلاف ورزیاں کرنے والوں کو پیسے لے کر چھوڑنے لگے۔

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے  کیسز کے پیش  نظر پنجاب حکومت کی جانب سے24 مارچ کو لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 اور لاک ڈاﺅن نافذ کیا گیا جو تاحال جاری ہے، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 17 واں روز ہے، تجارتی مراکز، شاپنگ مالز، بازار ، دکانیں بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، پنجاب پولیس کی جانب سے دفعہ144 پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے شہر کے مختلف مقامات پر ناکے لگائے گئے ہیں۔

حکومتی لاک ڈاﺅن کے احکامات پر شہر میں دو سو سے زائد ناکوں پر خلاف ورزیاں کرنے والوں کو روک کر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، ایس ایچ اوز گرفتار ہونے والے ملزمان کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑنے کے لیے تھانوں میں مبینہ طور پر پیسے لینے لگے۔

 ذرائع کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس کو جیل انتظامیہ نے کورونا ٹیسٹ کے بغیر قیدی رکھنے سے منع کر رکھا ہے، ایس ایچ اوز ملزمان کو تھانوں میں رکھنے کی بجائے شخصی ضمانتیں لے کر رہا کرنے لگے، شخصی ضمانت کے ساتھ ساتھ پولیس پیسے وصول کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے حکم پر 16 مارچ سے شروع آپریشن میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر صوبے بھر میں 11 ہزار 153 ایف آئی آرز درج کی گئیں، صوبہ بھر میں 1 ہزار490 ناکوں پر 87 ہزار 935 گاڑیوں، 1 لاکھ 94 ہزار 698 موٹر سائیکلوں اور 4 لاکھ 24 ہزار 999 شہریوں کو چیک کیا گیا، 9لاکھ 68 ہزار 894 شہریوں کو وارننگ، 19 ہزار 205 سے سکیورٹی بانڈزاور 19 ہزار464 شہریوں کو قانون شکنی پر گرفتار کیا گیا۔

واضح رہےکہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والا  کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اب تک  یہ وائرس  63  افراد کی زندگیاں  نگل چکا ہے جبکہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4207  ہوگئی،  لاہور میں  بھی کورونا وائرس کے وار جاری ہیں، میو ہسپتال میں کورونا کے مزید 2 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد شہر میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی، مہلک وائرس سے347  افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

مزیدخبریں