ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جلسے کا وقت ختم، شرکاءکا پولیس پر پتھراؤ ، ایس ایس پی سمیت متعدد اہلکار زخمی

جلسے کا وقت ختم، شرکاءکا پولیس پر پتھراؤ ، ایس ایس پی سمیت متعدد اہلکار زخمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : اسلام آباد جلسے میں آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے جاری کردہ روٹ کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے بعدکارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا ، ڈی سی اسلام آباد نے جلسہ کے شرکاء کو منتشر کرنے کا حکم دے دیا ۔ 

اسلام آباد جلسے میں آنے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 26 نمبر  چونگی پر جلسے میں آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے  جاری کردہ روٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔ پولیس کے روکنے پر جلسے کے شرکاء نے پتھراؤ کیا۔

ذرائع  کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولیس موبائل اور پولیس وین پر بھی حملہ کیا گیا، کارکنوں کے پتھراؤ  سے متعدد پولیس اہلکار  زخمی ہوگئے، جس کے بعد پولیس کی جانب سے بھی جوابی شیلنگ کی گئی۔

 

پتھراؤ  سے ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی 

پولیس ترجمان کے مطابق شرکاء کے شدید  پتھراؤ سے ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جس کے بعد  اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری طلب کی گئی جس کے بعد حالات پر قدرے قابو پالیا گیا۔

 26 نمبر چونگی پر انتطامیہ کی جانب سے ایف سی اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی۔

ڈی سی اسلام آباد کا جلسہ کے شرکاء کو منتشر کرنے کا حکم

ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے جلسہ کے شرکاء کو منتشر کرنے کا حکم دے دیا گیا، ساتھ ہی پولیس اور انتظامیہ کو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی گئی ۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے کا وقت دوپہر 4 بجے سے شام 7 بجے تک کا تھا، جلسہ منتظمین کو 6 بجے اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا تھا، جلسہ منتظمین کی جانب سے این او سی کی خلاف ورزی کی ۔ 

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی قیادت کو 7 بجے جلسہ ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، کہنا تھا کہ اگر جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ ہوا تو اگلی دفعہ این او سی نہیں دیا جائے گا، مقررہ وقت میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، وقت پر جلسہ ختم کرنا لازمی ہے ۔ 

ڈی سی اسلام آباد کا بیان 

ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی جلسے کے متظمین سے کہا ہے کہ برائے مہربانی وقت کی پابندی کریں، جلسہ ختم کرنے کے حوالے سے 7 بجے دوبارہ ریویو کیا جائے گا۔ اگر 7 بجے جلسہ ختم نہ ہوا تو اسے تحریری طور پر غیر قانونی ڈکلیئر کریں گے، کوئی اگر جلسے میں دیر سے پہنچ رہا ہے تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ کی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش جلسہ ختم کرنے کا وقت 7 بجے تک دیا گیا ہے۔

این او سی 

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ این او سی میں بتایا گیا تھا کہ جلسے کے دوران کاروبار یا سٹرک بلاک نہیں ہوگی جبکہ جلسہ شام 4 بجے شروع ہو کر 7 بجے ختم ہوگا، منتظمین اندرونی سکیورٹی کے خود انتظامات کریں گے اور ذمہ دار ہوں گے، شرکا جلسے کے علاوہ کسی اور جگہ نہیں جائیں گے، شرائط کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق دوران جلسہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا،  ریاست مخالف یا مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر یا نعروں کی اجازت نہ ہوگی، جلسے کی اجازت ہوگی لیکن کسی قسم کے دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اجازت صرف 8 ستمبر کیلیے ہے لہٰذا منتظمین اسی رات کارکنان کی واپسی یقینی بنائیں گے۔

 پی ٹی آئی کا جلسہ جاری ( حماد اظہر پھر ایک بار منظر عام پر آگئے)

 اسلام آباد کے علاقے سنگجانی کی مویشی منڈی میں پی ٹی آئی کا جلسہ ہوا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے کارکنان نے شرکت کی۔ جلسے کے دوران حماد اظہر پھر ایک بار منظر عام پر آئے اور جلسے سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے آپ سے صوابی کے جلسے میں کہا تھا کہ ہم بڑا اعلان کریں گے، پنجابیوں میدان لگنے لگا ہے تیار رہو، خون کے آخری قطرے تک کھڑے رہیں گے، یہ تمام رکاوٹیں گواہیاں دے رہی ہیں کہ حکمران ہم سب سے خوفزدہ ہیں، یہ حکومت عدالتوں کو ہراساں کر کے قائم ہے، اگر بانی پی ٹی آئی آئین پر یقین نہ رکھتا تو کب کا تمہارا دھڑن تختہ ہو چکا ہوتا ۔ 

 شیر افضل مروت، راجا ناصر عباس، جمشید دستی، عون عباس پبی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ، بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھیں۔ 

جلسے سے خطاب میں شیر افضل مروت نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی، قانون کی بالادستی کیلئے پنجاب میں بھی جلسےہوں گے، پنجاب پیدل جانا ہوا تو جائیں گے، ان کے آنسو گیس کامقابلہ کریں گے۔