رانا آذر: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر ایتمام ختم نبوت کا قانون پاس ہونے کے 50سال مکمل ہونے پر یوم الفتح منایا گیا۔ مینار پاکستان میں عظیم الشان کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس سے مولانا فضل الرحمن اور تحریکِ ختمِ نبوت کے معتمد کارکنوں اور علما نے خطاب کیا۔
مینار پاکستان پر منعقدہ کانفرنس میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد،جماعت اہلحدیت کے راہنماء ابتسام الہی ظہیر،مہتمم جامعہ اشرفیہ مولانا فضل الرحیم اشرفی، ڈاکٹر ابوالخیر محمدزبیر،نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ,مولانا شہاب الدین پوپلزئی سمیت علماء کرام,عبداللہ حمید گل اور فرزندانِ اسلام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
جمیعت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اکابرین نے پچاس سال قبل جو قانون پاس کروایا،پچاس سال گزرنے کے باوجود بھی پوری قوم ختم نبوت کے معاملہ پر ایک ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا،انہوں نے کہا کہ جو پاکستان سے علیحدگی کی بات کرتے ہیں انہیں حقوق دینے کیلئے تو بات کر سکتے ہیں لیکن پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ان کی کوشش کو نہیں مان سکتے کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے ۔
رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مولانا عبدالخبیر آزاد،جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانیں بھی نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت پر قربان ہیں،ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کا ہمیشہ راستہ روکا جائے گا۔
ختم نبوت کا قانون پاس کروا کر اکابرین نے اس ملک کی قوم کو متحد کیا اور ایک بار پھر ہم سب کو ہاکستانی بن کر ملک کی ترقی کیلئے کام کرنے کرنا ہے جو دستور پاکستان اورشریعت کو نہیں مانتے وہ پاکستانی نہیں۔دستور اور آئین کو نہ ماننے والوں کا کوئی حق مانگنے کا اختیار نہیں.