سٹی42: جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہوں نے چند دن پہلے چیف جسٹس اف پاکستان کو خط لکھا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ جلد جاری کریں ۔ پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ لاہور میں مینارِ پاکستان پر گولڈن جوبلی ختم ِنبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے نام لئے بغیر کہاکہ ہمارے دینی مدارس پر نصاب تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ہمارا نصاب تمہارے نشانے پر ہے لیکن یاد رکھو تم ابھی ہمارے نشانے پر نہیں ہو۔
ملک میں اسلام کی قدروں کو بلند کرنا ہوگا ۔ عالمی برادری کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کا وجود تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ امریکہ انسانی حقوق کا قاتل تو ہوسکتا ہے علمبردار نہیں ہوسکتا ۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں عقیدہ ختمِ نبوت کے متعلق قانون سازی کی 50 ویں سالگرہ کے روز "گولڈن جوبلی ختم ِنبوت کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عقیدہ ختم بنوت پر پوری امت مسلہ کا اتفاق ہے۔ میں نے چند دن پہلے چیف جسٹس اف پاکستان کو خط لکھا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ جلد جاری کریں ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا، فلسطین میں اسرائیل کا ظلم وبربریت جاری ہے ۔ کوئی اسلامی ملک آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرلینا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ حماس کے مجاہدین فلسطین کی آزادی کیلئے آگے بڑھیں ۔ فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے قربانیاں دے کر اسرائیلی ریاست کو للکارا ۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے ہاتھوں سے فلسطینیوں ۔ عراقیوں ۔ افغانوں اور لیبیا کے عوام کا خون ٹپک رہا ہے ۔کیا اس کے بعد بھی امریکا کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا حق حاصل ہے ۔ یہ اجتماع پوری امت کی آواز ہے ۔ہم نے 2018 کو الیکشن تسلیم کیا نہ 2024 کے الیکشن کو تسلیم کرتے ہیں ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ آج کا اجتماع پاکستان کی وحدت کی علامت ہے ۔ یہ ملک ہمارا ہے اس میں اسلام کی قدروں کو بلند ہونا ہوگا ۔اسلامی نطریاتی کونسل میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی موجود ہے ۔آج کا دن پیغام دے رہا ہے کہ پاکستان کے عوام ختم نبوت کا دفاع کرنا جانتے ہیں .انہوں نے کہا کہ تم ہمارے دینی مدارس پر دباو ڈال رہے ہو ہمارا نصاب تمہارے نشانے پر ہے ۔ یادرکھو ابھی ہم نے تمہیں نشانے پر نہیں رکھا ۔
مولانا فضل الرحمان نے نام لئے بغیر کہاکہ جس دن ہم نے فیصلہ کیا اس دن تم ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجاو گے ۔ میرے مدرسے کی ایک انیٹ گراو گے تو تمہارے اقتدار کی عمارت زمیں بوس کردوں گا۔ عالمی آقاؤں کے دباؤپر دینی مدارس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے ۔تم سے ملک نہیں سنبھالا جارہا ۔ بلوچستان اور کے پی کے ہاتھ سے نکل رہا ہے ۔کے پی میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔ مسلح قوتیں اپنی رٹ مضبوط کررہی ہیں۔
جمعیت کے امیر نے کہاکہ تمہارا باپ بھی اسرائیل کو تسلیم کرانے کا مقصد پورا نہیں کرسکے گا۔عقیدہ ختم بنوت پر پوری امت مسلہ کا اتفاق ہے ۔سود کے خاتمے کیلئے پوری قوم متفق ہے۔وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے کا فیصلہ کیا ۔سٹیٹ بنک اور نیشنل بنک نے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لیں ۔ کچھ بنکوں نے اپیلیں دائر کیں ۔ عدالت سے سٹے آرڈر لیا اور نظر ثانی درخواستیں دائر کیں ۔