(ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز مڈل آرڈر بیسٹمین آصف علی پر پابندی لگائے جانے کا ٹریند سوشل میڈیا گزشتہ روز سے چل رہا تھا جس حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کی جانب سے آج باضابطہ طور پر فیصلے کا اعلان متوقع ہے۔
تفصیلات کےمطابق قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز آصف علی گزشتہ روز افغانستان کے درمیان اعصاب شکن میچ کے اختتام پر افغان باؤلر فرید احمد کے ساتھ الجھ پڑے تھے جس کے بعد سوشل میڈیا پر افغانی اور غیر ملکی عوام کی جانب سے ان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق 30 سالہ محمد آصف پابندی سے بچ گئے ہیں مگر ان کو معمولی جرمانہ ہو سکتا ہے کیونکہ امپائر نے افغان پیسر کی جانب سے ابتدائی اشتعال انگیزی کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔دائیں ہاتھ جارحانہ سٹروک لگانے والے محمد آصف پر ایک میچ فیس کا جرمانہ ہوسکتا ہے جبکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعے سے بچنے کے لیے انہیں ایک آفیشل وارننگ بھی دی جائے گی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کی جانب سے آصف علی اور افغان کھلاڑی فرید احمد واقعے کے بارے میں آج کے بعد باضابطہ طور پر فیصلے کا اعلان متوقع ہے،ایک ٹی وی شو کے دوران سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے دعویٰ کیا تھا کہ آصف علی کو ان کے ردعمل کی وجہ سے آئی سی سی کی جانب سے 4-5 میچوں کی پابندی لگ سکتی ہے۔
راشد لطیف نے بتایا کہ سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے ساتھ ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ لالہ کو 2007 میں مخالف کی اشتعال انگیزی پر اسی طرح کے ردعمل کی وجہ سے 4 میچوں کی پابندی کی سزا دی گئی تھی۔