(ویب ڈیسک)امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں طالبا ن کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نئی حکومت کا اعلان کیا، اس اعلان کے بعدچین کی جابب سے بڑا اعلان کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے نئی حکومت کا اعلان کرتے ہوئے کہناتھا کہ نئی اسلامی حکومت کے قائم مقام سربراہ محمداحسن اخوندہوں گے، محمد احسن اخوند عبوری وزیر اعظم ہوں گے۔ملا عبد الغنی برادر نائب وزیر اعظم ہوں گے،اسد الدین حقانی عبوری وزیر داخلہ ہوں گے،محمد یعقوب مجاہد عبوری وزیر دفاع مقرر کیے گئے ہیں۔مولوی عبد الحکیم عدالتی امور کو دیکھیں گے۔قاری دین محمد حنیف عبوری وزیر خزانہ ہوں گے،ملا امیر خان متقی قائم مقام وزیر خارجہ ہوں گے.
افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کے قیام کے بعد چینی حکومت نے اہم بیان جاری کیا، چینی حکومت نے کہا کہ افغانستان کی نئی حکومت اور سربراہ کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کے لئےتیار ہیں، ہم افغانستان کی خومختاری ، آزادی اورسالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں عبوری حکومت کوقوانین کی بحالی کیلئے ضروری سمجھتے ہیں،افغانستان کی خومختاری ، آزادی اورسالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان طالبان نے گزشتہ روز نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملا امیر خان متقی وزیر خارجہ،شیر محمد عباس نائب وزیر خارجہ ہوں گے، ہدایت اللہ بدری وزیر خزانہ اور شیخ اللہ منیر وزیر تعلیم ہوں گے، خلیل الرحمان حقانی وزیر برائے پناہ گزین ہوں گے، مولوی عبدالحاکم شریعہ قائم مقام وزیرِ انصاف ہوں گے، ملا ہدایت اللہ وزیر ماحولیات ہوں گے.
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق سراج الدین حقانی عبوری وزیرداخلہ ہوں گے، مولوی محمد یعقوب مجاہد وزیر دفاع ہوں گے، ملا خیر وزیر اطلاعات تعینات ہوں گے، ملاعبدالغنی برادر محمد احسن کے نائب ہوں گے جبکہ نئی اسلامی حکومت کےوزیراعظم محمداحسن اخوندہوں گے۔