ویب ڈیسک : افغانستان میں نئی حکومت کے اعلان کے بعد ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وین بن کا کہنا ہے کہ افغانستان کی خودمختاری، آزادی، سالمیت کا احترام کرتےہیں۔
تفصیلات کےمطابق افغانستان میں نئی حکومت کے اعلان کے بعد ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وین بن کا کہنا ہے کہ افغانستان کی خودمختاری، آزادی، سالمیت کا احترام کرتےہیں، افغانستان کی نئی حکومت اور رہنماکے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کیلئے تیار ہیں۔
اس سے قبل ترجمان محکمہ خارجہ نے طالبان کی عبوری حکومت کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا تھا اورانکا کہنا تھا کہ طالبان کو ان کی باتوں سے نہیں، ان کے اقدامات سے پرکھیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے میڈیا سے گفتگوکےدوراب پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’چین کو طالبان سے حقیقی مسئلہ ہے لہٰذا وہ طالبان کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کریں گے، مجھے یقین ہے، ایسے ہی پاکستان، روس اور ایران بھی کریں گے، یہ سب سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں کہ اب وہ کیا کریں۔‘
قطرکی نائب وزیرِ خارجہ لولوہ الخاطر کا کہنا ہے کہ طالبان نے عملیت پسندی کا بڑا مظاہرہ کیا ہے، طالبان کو ان کے اقدامات سے جانچا جانا چاہیے۔قطر کی نائب وزیرِ خارجہ لولوہ الخاطر نے کہا ہے کہ طالبان کو ان کے اقدامات سے جانچا جانا چاہیئے، ہم طالبان کو تسلیم کرنے میں جلدی نہیں کر رہے۔ طالبان سے رابطے ختم نہیں کریں گے، درمیانی راستہ اختیار کریں گے، افغانوں کے مستقبل کا فیصلہ عالمی برادری کو نہیں افغانوں کو کرنا چاہیئے۔ افغانستان کے نئے حکمراں طالبان نے کچھ اچھے رویے کا مظاہرہ کیا ہے، کابل سے خواتین و طلباء سمیت افغانوں کا انخلاء طالبان کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا
لولوہ الخاطر کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان نے انسانی حقوق، بالخصوص خواتین کے تعلیمی حقوق کا احترام کیا تو اس کے فائدے ہوں گے اور اگر نہیں کیا تو اس کے نتائج بھی ہوں گے۔