ویب ڈیسک: عمیرہ احمد کے ناول پر بننے والے ڈرامے میں اہم موڑ آنے کو ہے، اب تک چلنے والی قسطوں نے بتدریج ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔
ڈرامے کی کہانی تین مرکزی کرداروں کے گرد گھومتی ہے۔ مہرین جو دراصل ڈرامے کی ہیروئن ہیں ان کی ماموں زاد بہن مشعل اور خالہ زاد بھائی اسود۔ یہی کردار سب سے اہم ہیں۔مہرین کے بچپن سے لے کر جوانی تک کے اسکرپٹ کو بہت خوبی سے فلمایا گیا ہے۔عمیر رانا کا کردار بہت مختصر تھا لیکن مجھے ان کی جاندار اداکاری اور بڑی داڑھی والے حلیے نے بہت متاثر کیا۔
لیکن ڈرامے میں اہم ترین کردار مہرین سپر ماڈل اور اداکارہ ماہرہ خان نبھا رہی ہیں اور اپنی معصومیت میں وہ کردار کے ساتھ انصاف کرتی نظرآئی ہیں۔کہانی میں مشعل ایک انتہائی خوبصورت لڑکی ہے لیکن اس کا موازنہ مہرین کی قابلیت سے کیا جاتا ہے اور یہاں سے جنم لیتا ہے حسد جو انسانی جذبوں میں سب سے طاقتور جذبہ ہے۔کبری خان نے مشعل کے پیچیدہ کرادر کو بڑی باریکی سے نبھایا ہے۔ اسود بچپن میں مہرین کی، جس کی ماں دوسری شادی کے بعد اسے نانی کے گھر چھوڑ گئی تھی حوصلہ افزائی کرتا ہے لیکن مشعل کو یہ بات پسند نہیں تھی۔ لیکن مہرین کا یہ سہارا بھی اس وقت ختم ہوجاتا ہے جب اسود حصول تعلیم کے لئے امریکہ چلا جاتا ہے ۔ اس موقع پر کہانی پھر اہم موڑ لیتی ہے مشعل اسود سے رابطہ برقرار رکھتی ہے جبکہ میں مہرین اسود کی زندگی سے خارج ہو جاتی ہے۔ مومنہ دورید پروڈکشن کے بینر تلے بننے والے اس ڈرامے کی ہدایت کاری فاروق رِند نے کی ہے جو اس سے پہلے ’عشق زہے نصیب‘ اور ’پیار کے صدقے‘ میں اپنے جھنڈے گاڑ چکے ہیں۔
مومنہ دورید پروڈکشن کے بینر تلے بننے والے اس ڈرامے کی ہدایت کاری فاروق رِند نے کی ہے جو اس سے پہلے ’عشق زہے نصیب‘ اور ’پیار کے صدقے‘ میں اپنے جھنڈے گاڑچکے ہیں۔