ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایف بی آر نے وفاقی محتسب کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے

ایف بی آر نے وفاقی محتسب کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

موج دریا روڈ (رضوان نقوی) ریونیو ڈیویژن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر)نے وفاقی محتسب کے احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا۔

ایف بی آر کے ذیلی ادارے "انٹرنل آڈٹ" کے ملک بھر میں دورانِ ملازمت وفات پا جانے والے ملازمین کے لواحقین برس سے واجبات سے محروم ہیں، ریونیو ڈویژن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے وفاقی محتسب کے احکامات کے باوجود "انٹرنل آڈٹ" ان لینڈ ریونیو کے پاکستان بھر میں دورانِ ملازمت وفات پا جانے والے ملازمین کے لواحقین کو واجبات کی ادائیگی نہیں کی، انٹرنل آڈٹ کے متوفی ملازمین کے لواحقین 6برس سے واجبات سے محروم ہیں، فنانس ڈویژن اور ریونیو ڈویژن نے ایک ماہ کے دوران ادائیگی کرنے کے وفاقی محتسب کے احکامات پر 8 ماہ گزر جانے کے باوجود عمل نہیں کیا ہے۔

دوران سروس وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کی بیواؤں یا اہل خانہ کے لیے حکومت نے سکیم جاری کر رکھی ہے ،جس کے تحت دوران سروس وفات پانے والوں کے لواحقین کو گرانٹ اور پلاٹ کی مد میں یا کرایہ مکان کی مد میں رقوم ملتی ہیں۔انٹرنل آڈٹ کے گزشتہ 6برس کے دوران وفات پا جانے والے ملازمین کے لواحقین کو بقایا جات کی ادائیگی تاحال نہیں ہوسکی ہے، سب سے پرانا کیس 25 اگست 2014ء کو وفات پا جانے والے کوئٹہ کے سپروائزر فیروز الدّین کا ہے جس کے لواحقین ابھی تک واجبات کے منتظر ہیں، لاہور کے  5 ملازمین کے ورثا بھی واجبات کیلئے دربدرہیں۔

واضح رہےکہ27 اگست کو ایف بی آر نے آڈٹ پالیسی 2019 کی منظوری دی، پالیسی کےمطابق قرعہ اندازی کے ذریعے کیسز کا انتخاب ہوگا لیکن سال 2018 اور 2019 میں ایمنسٹی سکیم کے تحت اثاثہ جات ظاہر کرنے والوں کو آڈٹ سے استثنیٰ ہوگا،آڈٹ پالیسی کا اطلاق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ افراد پر ہوگا۔

Sughra Afzal

Content Writer