پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل اسمعیل قانی کہاں ہیں؟ 

8 Oct, 2024 | 08:37 PM

سٹی42:  ایران کی جانب سے تردید کئے جانے کے باوجود یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایران کی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ   جنرل اسمعیل قانی بیروت کے جنوبی علاقہ میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کے ساتھ اسرائیلی ائیر فورس کے حملے میں مارے گئے ہیں تاہم اسرائیلی فوج کا آج آٹھ اکتوبر کو  کہنا ہے کہ انہیں یہ پتہ نہیں کہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کے لئے کئے گئے حملہ کے وقت جنرل اسمعیل  قانی بھی ان کے ساتھ تھے یا نہیں.

ایران کی سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کی 7 اکتوبر کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایرج مسجدی نے شہید بہشتی کلچرل کمپلیکس میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قاانی کی صحت سے متعلق زیر گردش افواہوں کے بارے میں کہا کہ بعض ہم سے جنرل قاانی کے بارے میں پوچھتے ہیں، جب کہ وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشغول ہیں۔
قدس فورس کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر نے کہا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں بیان دیں۔ لیکن بیان کیوں؟ ایسا کرنے (جنرل قانی کے بیان دینے)  کی بالکل بھی ضرورت نہیں ہے۔ 

اس دوران 7 اکتوبر دو ایرانی سیکورٹی اہلکاروں نے اتوار کو انٹرنیشنل نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ حسن نصراللہ کے قتل کے بعد لبنان کا سفر کرنے والےجنرل  قاانی کی جمعرات کے بارے میں  بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ہونے والے حملوں کے بعد سے کوئی اطلاع نہیں۔ کسی نے ان کی  آواز نہیں سنی۔ اس دن، آئی ڈی ایف نے دحیہ میں ایک فضائی حملہ کیا، جس میں حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیدار ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

ہاشم صفی الدین کے بارے میں بھی اب تک یہ واضح نہیں کہ وہ  مسلسل اور بہت شدید ہوائی حملوں میں مارے گئے یا بچ گئے تاہم آج اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے پہلی مرتبہ اس موضوع پر بات کی اور کہا کہ شاید ہاشم صفی الدین مارے جا چکے ہیں۔ حزب اللہ کے  ہاشم صفی الدین کے متعلق افواہ پھیلنے کے کئی روز بعد بھی اس بارے میں خاموش ہیں۔ 

اس کے بعد آج اسرائیلی فوج نے ایران کی پاسداران انقلاب کے  سربراہ  جنرل قانی کے متعلق بتایا کہ  اسرائیلی حملے کے بعد سے ان کا کسی کو کوئی پتہ نہیں کہ کہاں ہیں۔  تاہم اسرائیلی فوج نے یہ حیران کن انکشاف بھی کیا کہ  انہوں نے  جنرل قانی کی بیروت میں جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق بیروت حملے کے بارے میں، فوجی ذرائع نے ایک نادر وضاحت جاری کی کہ اسرائیل نے ایک اعلیٰ ایرانی جنرل کو ، ان اطلاعات کے درمیان کہ وہ گزشتہ ہفتے سے لاپتہ ہے، جان بوجھ کر قتل کرنے کی کوشش نہیں کی،  فوجی ذرائع کے مطابق، پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاانی بیروت میں اسرائیلی حملے کا نشانہ نہیں تھے۔

اسرائیلی عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر قانی اسٹرائیک کے دوران صفی الدین کے ساتھ تھے تو آئی ڈی ایف کو اس بات کا علم نہیں تھا جب اس نے حملہ کیا۔

جنرل اسمعیل قانی جنرل قاسم سلیمانی کے جانشین ہیں

تین جنوری 2020 کو  پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران نے اسماعیل قانی کو اس فورس کا نیا سربراہ مقرر کیا  تھا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اس  تقرر کا اعلان اپنی ویب سائٹ پر  ایک بیان میں کیا تھا۔ اس بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نےجنرل اسمعیل  قانی کو 1980-1988کی ایران – عراق جنگ کا سب سے اہم کمانڈر بتایا  تھا۔

اوپر تصویر میں پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاانی 3 جنوری 2024 کو تہران، ایران میں گارڈز کے جنرل قاسم سلیمانی کی 2020 کے قتل کی برسی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

مزیدخبریں