ویڈیو؛ ڈاکٹر ذاکر نائیک پی آئی اے انتظامیہ سے ناخوش، ناخوشگوار واقعہ سنا دیا

8 Oct, 2024 | 01:25 PM

ویب ڈیسک: حکومت کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرنے والے معروف اسلامی سکالر اور مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کی جانب سے افسوسناک سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔

تفصیلات کےمطابق   ڈاکٹر ذاکر نائیک چند روز قبل 10 دن کے دورے پر کراچی پہنچے تھے، جہاں گورنر ہاؤس میں ان کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے لیے علاوہ ان کے لیے دو عوامی لیکچرز کا بھی انتظام کیا گیا ،ایک لیکچر کے دوران ڈاکٹر ذاکر نائیک  اپنے ساتھ پیش آیا واقعہ سناتے ہوئے قومی ایئرلائن کے افسر پر برس پڑے۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ ملائیشیا سے پاکستان آرہے تھے تو ان کے ہمراہ لوگوں کے ساتھ موجود سامان کا وزن ہزار کلو تھا، جس پر انہوں نے پی آئی اے کے سی ای او سے بات کی،انہوں نے  کہا کہ اس سلسلے میں جب میں نے پی آئی اے کے کنٹری مینیجر سے رابطہ کیا تو اس نے آگے سے کہا کہ ’ڈاکٹر صاحب آپ کے لیے کچھ بھی کروں گا‘، میں نے انہیں بتایا کہ ’6 افراد ہیں اور سامان کا وزن 500-600 کلو زیادہ ہے‘۔

’افسر نے کہا کہ آپ ڈریں مت میں اضافی سامان پر لاگو ہونے والی رقم پر 50 فیصد رعایت دوں گا، جس پر میں نے جواب دیا کہ دینا ہے تو فری دو ورنہ مت دو اور اس کی پیشکش ٹھکرادی‘۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ ’یہ رویہ پاکستان ایئرلائن کا تھا اگر بھارت میں کوئی بھی غیر مسلم مجھے دیکھے گا تو فری میں چھوڑے گا، ‘۔انہوں نے کہا کہ ’بھارت میں اگر کوئی غیر مسلم ڈاکٹر ذاکر نائیک کو دیکھتا ہے تو ہزار سے دو ہزار کلو چھوڑ دیتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ میں حکومت کا مہمان ہوں، میرے ویزے پر لکھا ہے سٹیٹ گیسٹ، اور آپ کے پی آئی اے کے سی ای او کہتے ہیں کہ وہ 50 فیصد ڈسکاؤنٹ دیں گے جبکہ ایک کلو اضافی وزن کے 110 رنگٹ (7 ہزار 135 پاکستانی روپے) چارج کررہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے اتنا دکھ ہوا کہ میں بحیثت ریاستی مہمان پاکستان میں آرہا ہوں اور وہ 300 کلو سامان نہیں چھوڑ سکتے کہ 50 فیصد رعایت دیں گے، مجھے نہیں چاہیے ایسا ڈسکاؤنٹ‘۔

مزیدخبریں