خورشید رحمانی:معروف بلوچ قوم پرست رہنما ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئر پورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق ماہ رنگ بلوچ غیرملکی ایئرلائن سے امریکا جانے کی خواہشمند تھیں،ماہ رنگ کانام امیگریشن کی سٹاپ لسٹ میں ہونےکےباعث روانگی سےروکاگیا۔
ایئرپورٹ کے ذرائع کے مطابق مہرنگ کی سفر کی منصوبہ بندی اس وقت ناکام ہوئی جب ان کا نام حکومت کی "نو فلائی" فہرست میں آیا۔ اس فہرست میں شامل ہونے کی وجہ ابھی تک حکام کی جانب سے واضح نہیں کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں، مہرنگ بلوچ کو ٹائم میگزین نے سال کے 100 ابھرتے ہوئے بااثر رہنماؤں میں شامل کیا، جس میں ان کی ریاستی جبر کے خلاف جرات مندی اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے تعریف کی گئی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی رہنما کے طور پر مہرنگ غیر قانونی قتل، گمشدگیوں، اور بلوچستان کے قدرتی وسائل کے استحصال کے خلاف کھل کر آواز اٹھاٹھی آئی ہیں۔مہرنگ کی سرگرمیاں 2009 میں ان کے والد کی جبری گمشدگی سے شروع ہوئیں اور تب سے وہ بلوچستان کی انسانی حقوق کی تحریک میں ایک اہم شخصیت کے طور پر ابھری ہیں۔ان سالوں میں انہوں نے کئی احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی جن میں 2023 میں تربت سے اسلام آباد تک ہونے والا بلوچ لانگ مارچ شامل ہے، جس میں جبری گمشدگیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔