ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے ہراساں کرنے کے کیس کی سماعت ،سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ سمیت دیگر پولیس افسران پیش، عدالت نے درخواست گزار کو ہراساں نہ کرنے کی ڈائریکشن دیتے ہوئے حکم دیا اگر کوئی مقدمہ درج ہے، تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال نے خاتون عابدہ پروین کی درخواست پرسماعت کی، جسٹس اسجد جاوید گھرال نے سی سی پی اوسے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ایس ایچ او کو بلاتے ہیں،یہ آتے ہی نہیں، سی سی پی او نے جواب دیا سب کو واضح ہدایت ہے کہ جب بھی عدالت بلوائے، فوری جائیں، جسٹس اسجد جاوید گھرال نے لاء افسر سے کہا یہ تو ایس ایچ او امامیہ کالونی کا معاملہ ہے، سی سی پی او نے جواب دیا یہ تھانہ شاہدرہ کا ایشو ہے، امامیہ کالونی شیخوپورہ کا علاقہ ہے، جسٹس اسجدجاوید گھرال نے سی سی پی او سے کہا اس آرڈر کو فالو کریں، کلیم اللہ کو اٹھایا گیا اوراس کو قتل کردیا گیا، وکیل درخواستگزار نے جواب دیا کوٹ مومن میں پولیس مقابلہ میں مارا گیا تھا، جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ریمارکس دیئے اگرکوئی قانونی پراسس کرنا چاہتا ہے تو اس کیوں نہیں کرنے دیا جاتا، یہ ان کا حق ہے، اگرکسی کا کوئی قصور ہے تو اس کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔