کراچی دہشتگردی، سہولت کار گرفتار، نیٹ ورک ادھیڑنے میں ابتدائی کامیابیاں

8 Oct, 2024 | 12:28 AM

Waseem Azmet

سلیم سلمان:    کراچی ایئرپورٹ کے قریب سگنل پر چائینیز انجینئرز پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت  ہوئی ہے،تفتیشی اداروں نے حملہ آور اور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرلی ہیں۔

 ذرائع نے کہا ہے کہ رات بھر تحقییقاتی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں  کے اہلکاروں نےمختلف علاقوں میں چھاپے مارے،دہشتگردوں سے رابطے کے شبے میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا،ان چھاپوں غیر ملکی انجینئیرز پر ہونے والے دھماکے کے سہولت کاروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔

 دہشتگرد کو قریبی عمارت سے سپورٹ ملنے کا انکشاف
 کراچی میں جناح ٹرمینل کےقریب چینی باشندوں پر ہونے والے دھماکے کے شبہے میں خاتون سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تحقیقات سے منسلک ذرائع کے مطابق اب تک تحقیقات کے دوران جیو فینسنگ میں 6 سے 8  مشوکک نمبر سامنے آئے جس کے بعد  ان نمبروں کے کوائف چیک کیے جارہے ہیں ۔ ذرائع نے انکشاف کیا  کہ دہشت گرد کو قریبی عمارت سے سپورٹ مل رہی تھی۔ 

کراچی دھماکے کے شبہے میں خاتون گرفتار،پانچ سہولت کار پکڑے جا چکے

دھماکے  میں کردار کے شبہے میں خاتون سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ابتدائی شواہد سامنے آنے کے بعد سرعت سے تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے 4 مختلف علاقوں میں حساس اداروں نےچھاپے مارکر 5  سہولت کار گرفتارکئے ہیں۔تحقیقات کی کارروائیاں صدر، عیسٰی نگری، ڈالمیا اور ملیر کے علاقوں میں سی سی ٹی وی اور جیوفینسنگ کی معلومات پر انجام دی گئیں،گرفتار  سہولت کاروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ 

دہشتگرد نوشکی سے کراچی پہنچ کر کہاں ٹھہرا؟

 ذرائع کےمطابق اب تک سامنے آنے والی مصدقہ معلومات یہ ہیں کہ حملے کے لئے دہشت گردوں نے ڈبل کیبن ٹویوٹا رویو گاڑی نمبر Kw-0375  کراچی سے خریدی۔ دہشت گرد کا ٹارگٹ چینی انجیئیرز کی کوسٹر گاڑی تھی جس میں 42 چینی انجئیرز سوار تھے،67 چائینیز  تھائی ائیر سے  کراچی پہنچے تھے،دہشتگردوں نے حملے کے لئے گاڑی میں بارود بھرا ہوا تھا۔

  ذرائع کا کہنا ہے کہ پرٹوکول کی گاڑی کے درمیان میں آ جانے کی وجہ سے دہشت گرد چائینیز انجینئرز کی کوسٹر کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے۔ حملے کے لئے دہشت گرد شاہ فہد عرف آفتاب چند روز قبل  نوشکی سے کراچی پہنچا  تھا ۔  اب یہ دیکھا جا رہا ہے کہ وہ کچھ دن تک کہاں ٹھہرا رہا اور اسے لانے والے کون لوگ تھے۔

دہشتگردوں تک رئیل ٹائم معلومات کیسے پہنچیں؟

 ذرائع نے مزید بتایاہے کہ دھماکا کرنے والے دہشت گرد کو قریب سے سپورٹ مل رہی تھی۔ ائیرپورٹ کے3کلومیٹر اطراف میں جیو فینسنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔  مشکوک کالز کی تفصیلات اور کوائف جمع کئے جارہے ہیں۔ چینی انجینئرز کی نقل و حرکت کے بارے میں رئیل ٹائم معلومات دہشت گردوں تک کیسے پہنچیں؛ ان سوالات پر  تحقیقات کی جا رہی ہیں۔    چینی انجینئرز کے بارے میں جن افراد کو بھی معلومات تھیں انہیں بھی شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

  دھماکےسے متعلق بم ڈیسپوزل سکواڈ  کی رپورٹ :
بم ڈسپوزل سکواڈ (بی ڈی ایس)رپورٹ کے مطابق دھماکے کے لئے  70سے80 کلو دھماکہ خیزمواد کا استعمال کیا گیا۔  دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 17 فراد زخمی ہوئے۔  دھماکے کی زد میں آنے والی 15 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا،دھماکہ گاڑی میں نصب وی بی آئی ڈی ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا، جائے وقوعہ سے اکھٹے کیئے گئے تمام شواہد متعلقہ تھانے کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ 

جانی نقصان

 گزشتہ روز کراچی ائیر پورٹ کے قریب چینی شہریوں کے قافلے پر حملہ میں دو چینی باشندوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

دہشتگردوں کا ہدف پاکستان کے مہمان غیر ملکیوں کی مخصوص گاڑی تھی جس کے لئے انہوں نے اپنی سہولت کی جگہ کا انتخاب کیا، اتفاق سے اس دھماکے کے وقت اطراف مین عام شہری کم تعداد مین موجود تھے۔ اتنی شدت کا دھامکہ کسی پر ہجوم جگہ پر ہوتا تو جانی نقصان بے پانہ زیادہ ہو سکتا تھا۔

مزیدخبریں