(ویب ڈیسک)صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قومی یومِ استقامت ، 8 اکتوبر 2023 کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم ہر سال 8 اکتوبر کو تاریخی قدرتی آفات کے تباہ کن اثرات کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کرتے ہیں۔ یہ دن ہمیں 2005کے تباہ کن زلزلے کے باعث آزاد جموں و کشمیر، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں ہونے والی بڑے پیمانے کی تباہی کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن ہم قومی سطح پر آفات سے نمٹنے کیلئے اپنی تیاری اور صلاحیت بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
صدر عارف علوی نے کہاکہ گزشتہ سال مون سون کے موسم کے دوران تباہ کن سیلاب نے ایک بار پھر نہ صرف پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی بلکہ پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دیئے، یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں قلیل حصہ دار ہونے کے باوجود پاکستان اس کے بڑے متاثرین میں سے ہیں۔ 2005 سے لےکر ابتک ہم بڑے پیمانے کی متعدد آفات کاسامنا کر چکے ہیں۔ ان آفات کے دوران ، پاکستانی قوم نے ہمت، بے لوثی، قربانی کے جذبے اور مشکلات کے باوجود انتہائی استقامت کا مظاہرہ کیا۔ "قومی یومِ استقامت " منانے کا مقصد نہ صرف آفات سے نمٹنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا جائزہ لینا ہے بلکہ مستقبل میں بہتر تیاری کے ہمارے عزم کا اظہار بھی ہے۔
صدر پاکستان نے کہاکہ قومی یومِ استقامت آفات سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر بنانے کیلئے موثر طریقوں ، پالیسیوں اور حکمت عملی کے نفاذ کی جانب ہماری توجہ دلاتا ہے ۔ ہمارے پالیسی اقدامات میں بنیادی ڈھانچے کی مضبوط اور محفوظ تعمیر ، آفات سے نمٹنے کی بہتر تیاری، تخفیف ِ غربت ، مقامی زمین کے محفوظ استعمال کی منصوبہ بندی، ضابطہ تعمیرات کی پابندی، آبی وسائل کے موثر انتظام، بہتر طرزِ زراعت، اور ساحلوں سمیت ملک بھر میں مزید شجرکاری جیسے مختلف شعبوں کو شامل ہونا چاہیے۔
صدر عارف علوی نے کہاکہ پاکستان کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر، میں تمام وفاقی اور صوبائی سٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہوں کہ وہ آفات کا خطرہ کم کرنے، ان سے نمٹنے کی تیاریاں بڑھانے اور جدید تکنیکی آلات کی مدد سے فوری رسپانس کے میکانزم کے قیام کیلئے قریبی تعاون کریں۔ یہ امر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم اپنی تمام کوششوں میں معاشرے کے کمزور طبقات بشمول خواتین، بچوں، بوڑھوں اور افرادِ باہم معذوری کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں۔
آج کے دن میں حالیہ سیلاب کے دوران ہماری قومی رسپانس کو تقویت دینے پر بین الاقوامی برادری، سول سوسائٹی اور نجی مخیر حضرات کی جانب سے مدد اور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے غیر متناسب طور پر متاثر ہو رہا ہے ، لہٰذا عالمی برادری موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے پاکستان کی بھرپور مدد کرے۔
انہوں نے کہاکہ زلزلوں، سیلاب، طوفان اور دیگر آفات کی صورت میں ہم بحیثیت ِقوم فطرت کی زبردست قوت کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔ ان آفات نے جہاں ہمارے قومی عزم کا امتحان لیا ، وہیں پر ہمارے اتحاد، ہمدردی اور استقامت کے شاندار جذبے کو بھی نکھارا۔ یہ جذبہ ایک متحد قوم کی حیثیت سے ہماری پہچان ہے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ پاکستانی قوم ماضی کی طرح آئندہ بھی آفات سے متاثرہ ہم وطنوں کی فراخ دلانہ مدد کا سلسلہ جاری رکھے گی،اللہ تعالیٰ ایک مضبوط اور پائیدار پاکستان کے قیام کیلئے ہماری مدد اور رہنمائی فرمائے۔