سٹی42: اسرائیل میں درجنوں علاقوں پر حماس تنظیم کے ہزاروں راکٹ حملوں اور درجنوں اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے جانے کے بعد اسرائیلی فوج غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی( گراونڈ اوفینسِو) اور آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔
انتہائی خطرناک صورتحال
درحقیقت یہ ایک خطرناک ترین صورتحال ہے جو اسرائیلی اور فلسطینی دونوں اطراف کے شہریوں کو درپیش ہے۔گزشتہ چند سال میں اسرائیل کے موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں چھوٹی چھوٹی کارروائیاں تو کیں لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے بنجمن نیتن یاہو سمیت تمام اسرائیلی لیڈروں نے
غزہ میں ایک بڑے زمینی حملے سے گریز کرتے رہے۔ 2005 میں اسرائیل کی فوج نے غزہ کےعلاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد اب یہ امکان دکھائی دے رہا ہے کہ نیتن یاہو اپنی فوج کو غزہ کے اندر قبضہ کیلئے بھیج سکتے ہیں۔
اطراف کےغیر معمولی جان نقصان کا امکان
اس نئی جنگ میں اسرائیل کو زیادہ پیچیدہ صورتحال یہ درپیش ہے کہ پچاس سے زیادہ یرغمالی حماس کے قبضہ میں ہیں۔ اس زمینی کارروائی مین اسرائیل کو ماضی کے تمام تصادموں سے کہیں زیادہ جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس صورتحال کا ایک سنگین پہلو یہ ہے کہ انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی وزیراعظم نیتن یاہو کو بڑا حملہ کرنے کے لئے مسلسل اکسا رہے ہیں۔دوسری جانب حماس بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
تشدد کی طرف مائل طاقتوں کی طاقت میں اضافہ
ہفتہ کےروز کے واقعات کے بعد جس طرح اسرائیلی بظاہر نیتن یاہو کے ساتھ اختلافات کو فراموش کرکے اکٹھے ہو رہے ہیں اسی طرح فلسطینی بھی اکٹھے ہو رہے ہیں۔ وہ اسرائیلی پابندیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ وہ اپنی قیادت سے بھی تنگ آچکے ہیں، زیادہ تر فلسطینی اتھارٹی، جو حماس کی حریف ہے۔
آج کیا ہوگا؟
لیکن آگے کیا ہوگا اس سوال سے پہلے ایک اور فوری سوال ہے - اب، آج کیا ہوگا؟ مصائب کا ایک نہ ختم ہونے والا چکر کیا ہے اس کا طویل مدتی حل کیا ہے؟
تازہ ترین کیا ہے؟
ہفتہ کے روز صبح کے وقت حماس کے حملوں کے بعد اسرائیکل کی ائیرفورس کی جانب سے غزہ میں حماس کے بعض مشتبہ ٹھکانوں پر میزائل حملے کئے گئے جن میں کئی عمارتیں ملیہ میٹ ہو گئیں تاہم ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات اسرائیلی فورس بڑے پیمانہ پر کارروائی کرنے کی تیاری کرتی رہی۔ اتوار کو علی الصبح تک گزشتہ چند گھنٹوں کی تازہ ترین پیشرفت پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
اسرائیل کی غزہ کے سات علاقوں کے مکینوں کو وارننگ
اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی کے سات علاقوں کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ علاقہ چھوڑ کر چلے جائیں یا محفوظ پناہ گاہوں میں پناہ لیں کیونکہ وہ حماس کے ٹھکانوں پر نئے حملوں کی تیاری کر رہی ہے۔
یاہو کی بڑا انتقام لینے کی دھمکی
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ وہ ہفتہ کے روز کئے گئے حماس کے حملوں کا ’طاقتور انتقام‘ لیں گے۔ نیتن یاہو نے ہفتہ (کل) کے دن کو ’یوم سیاہ‘ قرار دیا۔
غزہ کی آبادی تقریباً بیس لاکھ س ہے۔ نیتن یاہو کی وارننگ ک دوسرا مطلب یہ لیاجا رہا ہے کہ غزہ کے تمام مکینوں کو جان بچانے کے لئے علاقہ سے نکل جانا چاہئے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینی غزہ کے وہ علاقے خالی کر دیں جہاں حماس کے ٹھکانے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل جن علاقوں پر حملہ کرنا چاہتا ہے وب سب غزہ کے گنجان آباد علاقے ہیں۔ اگر اسرائیل حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنایا جائے گا تو غزہ میں رہنے والے بیس لاکھ فلسطینی کہاں محفوظ ہوں گے؟
کچھ یرغمالیوں کی رہائی
اسرائیل کے ٹی وی چینلز نے اطلاع دی ہے کہ کِبت ز بیری کےعلاقہ میں حماس کے قبضہ میں ایک ڈائننگ ہال میں قید یرغمالیوں کو 18 گھنٹے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔
حماس کے زیر قبضہ عمارت پر کارروائی
ایک بلڈوزر کو صدیروت پولیس اسٹیشن میں گھستے ہوئے دیکھا گیا اس عمارت میں حماس کے لوگ قبضہ کئے ہوئے ہیں اور کئی گھنٹوں سے اسرائیلی فورس اس جگہ پر قابض افراد پر قابو نہیں پا سکی تھی۔ اتوار کی صبح کے اوائل میں مسلسل تعطل کے بعد ایک بلڈوزر کو عمارت پر چڑھائی کرتے دیکھا گیا۔
حماس کا ایران کی حمایت حاصل ہونے کا اعتراف
حماس کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ عسکریت پسند گروپ کو اسرائیل پر اچانک حملوں کے لیے اپنے اتحادی ایران کی حمایت حاصل تھی۔
محمود عباس کو جنگ سے دور رہنے کی تلقین
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے مغربی کنارے میں ’سکون اور استحکام‘ پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب کا جنگ بندی کا مطالبہ
سعودی عرب نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کی غیرمعمولی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، فلسطین اسرائیل کشیدگی میں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، فریقین سے تشدد فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سے کام لیں، سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور امن کیلئے دو ریاستی حل پرکام کرے، دو ریاستی حل ہی خطے میں سلامتی، امن اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن ہے۔
اسرائیلی فضائی حملوں سے جانی نقصان
فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ حماس کے حملے کے جواب میں 232 سے زائد فلسطینی اب تک اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے ہیں جبکہ اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 1700 سے تجاوز کر چکی ہے۔اسرائیل نے حماس کے 17 ٹھکانوں اور چار مراکز کو نشانہ بنایا، اسرائیلی حملوں سے غزہ میں فلسطینی وزارت داخلہ کی عمارت تباہ ہوگئی، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 25 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فوج اور حماس میں لڑائی جاری ہے۔
اسرائیل پر 7 ہزار راکٹ گرے
اتوار کی صبح تک جو صورتحال واضح ہو رہی ہے اسکے مطابق حماس نے اسرائیل پر 7 ہزار راکٹ داغے تھے جس میں اسرائیلی میڈیا کے مطابق 1450 سے زائد اسرائیلی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
میجر جنرل نمرود بارگیننگ چِپ؟
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کے انچارج فوجی افسر میجر جنرل نمرود الونی سمیت متعدد فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ اسرائیل کی ہسٹری یہ رہی ہے کہ وہ یرغمال بنا لئے جانے والے لوگوں کی رہائی کیلئے بارگیننگ کر لیتا ہے لین ماضی میں اسرائیل کے جن فوجیوں کو حماس نے یرغمال بنایا وہ اسرائیل کے حملوں میں رکاوٹ نہیں بنے۔برطانوی اخبار نے حماس کے ہاتھوں یرغمال میجر جنرل نمرود کی گلیوں میں گھمانے کی تصویر بھی شائع کی ہے، میجر جنرل نمرود الونی حماس کے خلاف کارروائیاں کرنے والے فوجی گروپ کے سربراہ ہیں تاہم اسرائیلی فوج نے اپنے کسی سینیئر کمانڈر کے پکڑے جانے کی تردید کردی ہے۔
آپریشن الاقصیٰ فلڈ کے بعد آپریشن آئرن سوَرڈ
حماس نے اسرائیل میں اپنی اس کارروائی کو"آپریشن الاقصیٰ فلڈ" کا نام دیا، اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے حماس کے حملوں میں ہلاکتوں کے بعد جنگی حالات کا اعلان کر دیا جبکہ اسرائیلی وزیردفاع نے حماس کے خلاف "آپریشن آئرن سورڈ" کیلئے ریزرو فوجی بھی طلب کرلیے۔ ریزرو فوجیوں کی طلبی کے بعد اسرائیل کی سیاست مین نیتن یاہو کے حریف ، سابق وزیر اعظم اور وزیر دفاع نفتالی بینیٹ بھی یونیفارم پہن کر فوج میں واپس پہنچ گئے۔
سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
اس کے علاوہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنا اجلاس آج طلب کرلیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پرحماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کیلئے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔
اسرائیل کی ہنگامی فوجی امداد
امریکا نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے حملوں کے خلاف اسرائیل کی حمایت اور دفاعی ضروریات پوری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے رابطہ کیا اور کہا کہ امریکا اسرائیل کو تعاون کے لیے تمام مناسب ذرائع دینے کو تیار ہے۔ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہماری انتظامیہ کی حمایت مضبوط اور غیرمتزلزل ہے، اسرائیل کی صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم سےرابطےمیں رہیں گے۔