ن لیگ کے احتجاج و جلسے روکنے کیلئے پولیس کو نیا ٹاسک مل گیا

8 Oct, 2020 | 07:38 PM

Malik Sultan Awan

(علی ساہی ) حکومت کا ن لیگ کے جلسے جلوس محدودرکھنے اور روکنے کے لئے پولیس کی طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ،آئی جی پنجاب نے آر پی اوزکودفتر میں بلا کر 5 گھنٹے کے اجلاس کے بعد حکومتی ایجنڈے پر عملدرآمد کروانے کے لئے حکمت عملی سے آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ن لیگ کے احتجاج و جلسے روکنے کے لئے پولیس کو نیا ٹاسک دے دیا ہے ن لیگ کے احتجاج و جلسے روکنے کے لئے حکومت نے حکمت عملی تیارکرکے عملدرامد کےلئے آئی جی پنجاب کو آگاہ کردیا ہے۔

آئی جی پنجاب نے ارپی اوزکولیگی قیادت اپنے اپنے شہروں تک محدودرکھنے کے لئے حکومتی ہدایات سے آگاہ کردیا جبکہ ضلعی انتظامیہ سے ملکرمعاملات کا جائزہ لیا جائے گا تمام اضلاع میں پولیس لیگی احتجاجوں اورجلسوں میں بڑی قیادت کوروکنے کی کوشش کرے گی  تاہم ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر جلسے کرنےوالوں کے خلاف کاروائیاں کی جائیں گی ۔

ن لیگ کے جلسے وجلوسوں میں اراکین کم سے کم اکٹھے ہونے دئے جائیں گے۔ آئی جی پنجاب نے حکومتی ہدایات ملنے کے بعد سی سی پی او لاہور سمیت آر پی اوزکودفتر میں 5 گھنٹے کے طویل اجلاس میں آگاہ کردیا جس میں ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب سی پی اوکے اعلی افسران اور تمام آر پی اوز نے ویڈیو لنک کی بجائے خود شرکت کی۔ جن اضلاع میں ضمنی الیکشن ہورہے ہیں وہاں بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں کو مکمل سپورٹ اورہرطرح کی معاونت فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری طرف  مسلم لیگ ن کے مینارٹی کے عہدیداروں نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا جس پرپی ٹی آئی رہنما اعجاز احمد چودھری کا کہنا ہے کہ چور اور ڈکیت ٹولہ ملک کے لئے نہیں اپنے ذاتی مفاد کے لئے اکٹھا ہو رہا ہے۔  پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے عہدیداروں میں شہزاد سہوتراکونسلر، نسیم اختر کونسلر،عمران کھوکھر نائب صدر،ریاض سہوترا، شاہد ہیرا، شوکت کھوکھر، پاسٹرز پرویز، لیاقت، الیاس سندھو، عمانواپل کھوکھر، ایس ہارون سندھو، چوہدری اصغر، شہزاد چٹھہ، صابر گل شامل ہیں۔

مزیدخبریں