آٹا بحران بڑھ گیا، روس سے گندم منگوانے کا فیصلہ

8 Oct, 2020 | 02:39 PM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان ( ٹی سی پی) کے مطابق 55 ہزار 125 ٹن گندم سے لدا پہلا جہاز پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہوگیا۔

ٹی سی پی اعلامیے کے مطابق حکومت کی ہدایت پر کْل 15 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جارہی ہے، گندم کا دوسرا جہاز 8 اکتوبر کو 55 ہزار ٹن گندم لے کر پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہوگا، حکومتی ہدایات پر دنیا کے مختلف ممالک سے گندم خریدی گئی ہے۔

وفاقی وزارت برائے قومی تحفظِ خوراک کے مطابق ٹی سی پی سے گندم کی خریداری کے لیے پنجاب، خیبر پختونخوا اورپاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن نے بانڈ بھر دیئے ہیں جب کہ سندھ حکومت نے پہلے وفاق سے درآمدی گندم لینے کی حامی بھری تھی لیکن بانڈ نہ بھرا۔

دریں اثناء کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کو ریونیو کی گزشتہ کمی پوری کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی اجازت دی ہے۔

مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بدھ کے روز اسلام آباد میں کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں کمیٹی کو آئندہ موسم سرما میں آر ایل این جی کے ذریعے گھریلو اور کمرشل صارفین کیلئے لوڈ میں توازن رکھنے کی بھی اجازت دی گئی۔

کمیٹی نے اوگرا کو آر ایل این جی کے سی این جی سٹیشنز کو نئے سی این جی لائسنس جاری کرنے کی اس شرط پر منظوری دی کہ لائسنس حاصل کرنے والا شخص مقامی طورپر گیس حاصل نہیں کرسکے گا یا اس پر منتقلی کا دعوی نہیں کرسکے گا۔

ای سی سی نے مزید گندم کی خریداری کیلئے روسی حکومت کے ساتھ گندم کی قیمت پر بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی، اس کے علاوہ تین لاکھ تیس ہزار میٹرک ٹن گندم پاسکو، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے درمیان تقسیم کی جائے گی۔حکام کے مطابق ٹی سی پی کے ذریعے درآمدی گندم کے اخراجات صوبے خود برداشت کریں گے۔

وزارت  قومی تحفظِ خوراک کا کہنا ہے کہ سندھ میں 20 کلو تھیلے آٹے کی اوسط قیمت 13 سو روپے سے اوپر ہے، سندھ کے پاس اپنے ذخائر موجود ہیں توپھر آٹا قیمت میں کمی کے لیے ریلیز کرے، سندھ نے ابھی تک گندم کی قیمت کا اعلان تک نہیں کیا۔

مزیدخبریں