سرکاری ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ بے کار

8 Oct, 2020 | 04:16 PM

Sughra Afzal

مال روڈ (زاہد چودھری) تبدیلی سرکار کی عدم توجہی، سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتال تاحال ہیلتھ انشورنس کارڈز (صحت انصاف کارڈ) کے پینل میں شامل نہ ہوسکے، ہیلتھ انشورنس کیلئےمختص اربوں روپے کی خطیر رقم صرف پرائیویٹ ہسپتالوں کی آمدنی کا باعث بنے گی۔

تبدیلی سرکار کی جانب سے ہیلتھ انشورنس کارڈز کے ذریعے مستحق شہریوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اربوں روپے کی خطیر رقم تو خرچ کی جارہی ہے لیکن صحت انصاف کارڈ کے بجٹ سے صرف پرائیویٹ ہسپتالوں کو ہی آمدنی ہوگی، سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتالوں کو ہیلتھ انشورنس کے پینل میں ہی تاحال شامل نہیں کیا جاسکا ہے۔

 ذرائع کے مطابق پرائیویٹ ہسپتالوں میں کئی امراض کے علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ہیلتھ کارڈز کے حامل شہریوں کو سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتالوں سے تو رجوع کرنا پڑ رہا ہے لیکن سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتال ہیلتھ انشورس کارڈ پرعلاج فراہم نہیں کر رہے ہیں جس سے مریض ہیلتھ انشورنس ہونے کے باوجود بہتر علاج کے حصول کیلئے دربدر ہیں۔

 تبدیلی سرکار کی عدم توجہی کے باعث ہیلتھ انشورنس کے پینل میں شامل کرنے کیلئے تاحال ٹیچنگ اورسرکاری ہسپتالوں میں دستیاب طبی سہولتوں کے ریٹس تک کا تعین نہیں ہوسکا تاکہ سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتال بھی انشورنس کارڈز کے حامل شہریوں کوعلاج کی فراہمی شروع کر سکیں۔

واضح رہے کہ 4 فروری 2019 کو وزیراعظم عمران خان  نے ’صحت انصاف کارڈ‘ پروگرام کا افتتاح کیا تھا،افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہیلتھ کارڈ کا مقصد غریب طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے، گھر میں بیماری ہو تو پورے گھر کا بجٹ متاثر ہوتا ہے لیکن اس ہیلتھ کارڈ سے غربت کم ہوگی۔

مزیدخبریں