ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نواز شریف 30 دن میں پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار

نواز شریف 30 دن میں پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو تیس دن میں پیش ہونے کا حکم، اشتہار چھپنے کے بعد تیس دن میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دے دیا جائے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا۔ 

حکومت کو دو دن میں اشتہار کیلئے رقم جمع کرانیکی ہدایت کردی گئی، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی طلبی کیلئے ڈھول بجاکراعلانات بھی کیے جائیں گے۔تفصیل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم کو اشتہاری قرار دینے کے لیے 3 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کی جانب سے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہادتیں ریکارڈ ہو چکی ہیں، سابق وزیراعظم جان بوجھ کر مفرور اور عدالت کو مطلوب ہیں، ان کا اخبارات میں اشتہار دیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کو اخبارات میں شائع کیا جائے جبکہ سابق وزیراعظم کی رہائشگاہ پر اشتہار دیئے جائیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ انگریزی اور اردو اخبارات میں نواز شریف کے مطلوب ہونے کا اشتہار دیا جائے، جن اخبارات کی اشاعت برطانیہ سے ہوتی ہے، ان اخبارات میں بھی اسے شائع کیا جائے۔ نواز شریف کی طلبی اشتہار کا تمام خرچہ وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ اشتہار کے بعد 30 روز تک نواز شریف کو پیش ہونے کا موقع ہوگا، اگر وہ مقررہ عرصہ میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار پائیں گے۔

 عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت 2 دن کے اندر اشتہار کے اخراجات عدالت میں جمع کروائے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹس گرفتاری کی تعمیل کے معاملے میں لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران نے تحریری بیان اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرایا۔

 

Sughra Afzal

Content Writer