( زین مدنی ) شہداءکربلا کے چہلم کا مرکزی شبیہہ تعزیہ کا جلوس کربلا گامے شاہ آکر اختتام پذیر ہوگیا، جلوس کے تمام راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ عزداروں کی کثیرتعداد جلوس کے راستوں میں نوحہ خوانی، ماتم کرتی رہی اور جگہ جگہ پانی دودھ کی سبیلوں کے ساتھ لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے شہداء کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے برآمد ہوا جس میں کثیر تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی اور ماتم و نوحہ خوانی کی۔ جلوس کے روٹ پر شہداء کربلا کی یاد میں جگہ جگہ پانی کی سبیلیں اور لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جلوس میں مرد و خواتین سمیت بچوں نے شہداءکربلا کے غم میں ماتم و نوحہ خوانی کی۔
جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزرتا ہوا مسجد وزیر خان اور خرادیاں محلہ سے اندرون اکبری دروازہ اور چوک نواب صاحب قیام پذیر ہوا۔ مختصر قیام کے بعد جلوس باب الحوائج سے محلہ شیعاں سے گزرتا ہوا واپس چوک نواب صاحب اور نثار حویلی پہنچا۔ جلوس کے قیام کے دوران عزاداروں نے زنجیر زنی بھی کی۔ جلوس کے شرکاء نے رنگ محل چوک میں نماز ظہرین ادا کی۔
قیام کے بعد جلوس مقررہ راستوں سے گزرتا ہوا پرانا کوتوالی چوک اور سنہری مسجد تک پہنچا، جہاں سے جلوس ٹبی سٹی، حکیماں والا بازار سے ہوتا ہوا بھاٹی گیٹ پہنچا جہاں سے بھاٹی چوک سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر الوداع ہوا۔
جلوس کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوس میں شریک ہونیوالے عزاداروں کی 3 درجاتی تلاشی لی گئی۔ جلوس کے راستے میں آنیوالی بلند عمارتوں پر سنائپر تعینات کئے گئے تھے۔ سیف سٹی اتھارٹی نے خصوصی طور پر جلوس کے روٹ پر کیمرے بھی نصب کر رکھے تھے جن کے ذریعے جلوس کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔