(علی ساہی) پنجاب بھر میں ڈی پی اوز کے بڑے پیمانے پر تبادلوں کا امکان، وزیراعلیٰ پنجاب نے چھ افسران کے انٹرویو کیے، جلد ہی 3ڈی پی او کی خالی سیٹوں پرتعیناتی جبکہ دیگر اضلاع کے متعدڈی پی اوز کے تبادلے متوقع ہیں۔
صوبے بھر میں ڈی پی اوز کی خالی آسامیوں پر تعیناتی اور تبادلے متوقع ہیں، پنجاب کے 3 اضلاع رحیم یارخان صلاح الدین تشدد کیس، پاکپتن میں وی وی آئی پیز کو پروٹوکول اور قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کے بعد قتل کی وجہ سے ڈی پی اوز کی سیٹیں خالی ہیں، جبکہ منڈی بہاؤالدین، جھنگ اور ننکانہ صاحب سمیت دیگر اضلاع میں ڈی پی اوز کے تبادلے ہوں گے۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے 15 افسران کی لسٹ انٹرویو کے لیے بھجوائی گئی تھی، جس میں اسماعیل کھاڑک، مفخر عدیل، علی ضیا، عطاءالرحمن، ندیم عباس، حسن رضا، عمران کشور، حسن اقبال خان، زاہد نواز مروت اور سرفراز ورک سمیت دیگر شامل تھے، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے6افسران کےانٹرویو کیے۔
ان میں صاحبزادہ بلال عمر، سرفرازورک، ندیم عباس، عطاءا لرحمان اور حسن اقبال خان شامل ہیں، جبکہ اسماعیل کھاڑک، زاہد نواز مروت، علی ضیاء، مفخر عدیل اور حسن رضا کو بغیرانٹرویو کیے واپس بھیج دیاگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک یا دو روز میں افسران کی بطور ڈی پی او تعیناتی متوقع ہے۔