( حسن علی ) پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن نے حکومت سے آٹے اور اسکی مصنوعات کی ایکسپورٹس سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے، ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عاصم رضا کہتے ہیں ایکسپورٹس سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی جبکہ لوگوں کو بہتر روزگار بھی ملے گا۔
شادمان میں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عاصم رضا نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں پاسکو اور دیگر صوبوں کی گندم کو ملایا جائے تو وافر گندم موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن آٹے اور اسکی مصنوعات کی ایکسپورٹس پر عائد پابندی اٹھانے کے حوالے سے بار بار حکومت سے مطالبہ کر رہی ہے۔
اُنکا کہنا تھا کہ ملک میں چودہ سو سے زائد فلور ملز ہیں اور ان فلور ملز کو چلانے کیلئے ایکسپورٹس کی اجازت دینا ہوگی کیونکہ اس سے نہ صرف ملکی معیشت میں بہتری آئے گی بلکہ لوگوں کو بہتر روزگار بھی ملے گا۔ عاصم رضا کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو باآسانی معلوم ہوسکتا ہے کہ پورے ملک کی گندم کی کھپت50 سے 60لاکھ ٹن ہے جبکہ اس وقت پاسکو اور دیگر صوبوں کے اعداد و شمار کو جمع کیا جائے تو ملک میں ستر سے75ہزار ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں۔
اگر حکومت کو گندم کی قلت کا خدشہ ہے تو اس کے لئے بھی حکومت پالیسی بنائے اور ڈیوٹی فری گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے جس کو آٹے اور اس کی مصنوعات کی شکل میں ایکسپورٹ کیا جاسکے۔