پی ٹی آئی کے دو اراکین اسمبلی  کی کامیابی خطرے میں پڑھ گئی

8 Oct, 2018 | 04:25 PM

M .SAJID .KHAN

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں این اے 135 سےپی ٹی آئی کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر اور پی پی 173 سے تحریک انصاف کے ایم پی اے ملک سرفراز حسین کھوکھر کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداریوں پر سماعت  ہوئی، الیکشن ٹربیونل نےدونوں افراد کوجواب جمع کروانے کے لئے 23 اکتوبر تک کی مہلت دے دی ۔

تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری اقبال نے مسلم لیگ ن کے ناکام امیدوارچچا بھتیجا ملک سیف الملوک کھوکھر اور عرفان شفیع کھوکھر کی انتخابی عذرداریوں پر سماعت کی، این اے 135 سے مسلم لیگ ن کے ناکام امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے تحریک انصاف کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے الیکشن پیٹیشن میں اس حلقہ کے ریٹرنگ افسر اور الیکشن لڑنے والے تمام امیدواروں کو فریق بنایا، ملک سیف الملوک کھوکھر کی جانب سے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایم این اے ملک کرامت کھوکھر آرٹیکل 62۔63کی کوالیفیکیشن پر پورا نہیں اترتے،انہوں نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے۔

ریٹرنگ افسر نے کئی ووٹ غیر قانونی طور پر مسترد کئے دھاندلی سے ملک کرامت کھوکھر کو جتوایا گیا ، درخواستگزار ملک سیف الملوک کھوکھر نے استدعا کی کہ ملک کرامت کھوکھر کی کامیابی کے16 جون کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے کر اس حلقہ سے دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دیا جائے،دوسری جانب پی پی 173 سے مسلم لیگ ن کے ناکام امیدوار عرفان شفیع کھوکھر نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے ملک سرفراز حسین کھوکھر کی کامیابی کو چیلنج کیا، درخواست گزار نےالیکشن پیٹیشن میں ریٹرنگ افسر اور تمام امیدواروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملک سرفراز حسین کھوکھر نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے ،  اپنی تمام زرعی اراضی اور بنک اکاونٹس کا بھی ذکر نہیں کیا ، کئی ووٹوں کو غیرقانونی مسترد کر دیا گیا۔

 درخواستگزار نے استدعا کی کہ الیکشن ٹربیونل ملک سرفراز حسین کھوکھر کو نا اہل قرار دےکر اس حلقہ سے دوبارا الیکشن کروانے کا حکم دے،الیکشن ٹربیونل نےپی ٹی آئی کےدونوں اراکین اسمبلی کے وکلاء کی استدعا پر پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر اور ایم پی اے ملک سرفراز حسین کھوکھر کو جواب کے لئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی ۔

مزیدخبریں