وسیم عظمت: وفاقی حکومت نے بجلی کی بچت کی عدات سکھانے پر پبلک ٹیکس منی کے کروڑ ہا روپے اجاڑنے کے بعد اب معمولی فائدہ کی خاطر پبلک کو بجلی ان کی اصل ضرورت اور مالی وسائل سے زیادہ خرچ کرنے کی نئی عادت ڈالنے کے لئے پاور ڈویژن کی طرف سے نام نہاد "ریلیف پیکیج" دیا جا رہا ہے۔ اس "ریلیف پیکیج " کے تحت 26 روپے فی یونٹ بجلی حاصل کرنے کے لئے بجلی بلاضرورت خرچ کرنا پڑے گی۔ یعنی گیارہ روپے کی "رعایت" حاصل کرنے کے لئے اپنی جیب سے 26 روپے نکال کر بجلی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں ڈالنا پڑیں گے۔
اس پیکیج کے نام پر پبلک کو قائل کیا جا رہا ہے کہ وہ سردی کے مہینوں میں گزشتہ سال جتنی بجلی استعمال کی تھی اس سے زیادہ بجلی اس سال سردی کے مہینوں میں استعمال کریں، گزشتہ دسمبر، جنوری اور فروری کے دوران کسی کنکشن سے استعمال کی گئی بجلی سے زیادہ بجلی استعمال کرنے پر بجلی کمپنیاں اضافی یونٹوں پر نام نہاد رعایت دیں گی جس کے بعد کنزیومرز کو ان اضافی یونٹوں کی قیمت 26 روپے فی یونٹ ادا کرنا پڑے گی۔کنزیومرز کو اپنی بجلی کی کنزمپشن کو بڑھانے کے بعد اگر ٹیکس ریٹرنزمیں بجلی کے زیادہ اخراجات کو جسٹیفائی کرنا پڑا تو یہ ان کا اپنادردِ سر ہو گا۔
پاورڈویژن نے ایک "بجلی سہولت پیکیج" کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سردیوں میں اضافی بجلی کے استعمال پر فی یونٹ قیمت میں ریلیف دیا جائے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق اضافی بجلی کے استعمال پرفی یونٹ 26 روپے7 پیسے قیمت وصول کی جائے گی اور ٹیرف پر 11 روپے 42 پیسے سے 26 روپے تک فی یونٹ نام نہاد ریلیف دیا جائےگا۔
یہ "ریلیف" گزشتہ سال کے مقابلہ میں زیادہ بجلی کے استعمال پر ملےگا اور گزشتہ سال کی نسبت زیادہ خرچ کی گئی بجلی کی قیمت 26 روپے7 پیسے فی یونٹ کے حساب سے چارج کی جائے گی۔ بجلی سہولت پیکیج موسم سرما کے3 ماہ یعنی دسمبر2024 سے فروری2025 کے لیے ہوگا۔
اپنی ضرورت سے زیادہ بلی استعمال کرنے پر اکسانے والے " بجلی سہولت پیکیج" کا اطلاق گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین پر ہوگا۔گھریلو صارفین کو موجودہ ٹیرف سے 11 روپے 42 پیسے سے 26 روپے تک فی یونٹ تک کم قیمت پر ملے گی لیکن یہ گزشتہ سال بجلی کی قیمت سے تب بھی زیادہ ہو گی اور کمرشل صارفین کو گزشتہ دسمبر، جنوری، فروری مین استعمال کی گئی بجلی سے زیادہ بجلی استعمال کرنے کا انعام یہ دیا جائے گا کہ تمام زائد یونٹس کی قیمت موجودہ ٹیرف سے 13 روپے 46 پیسے سے لے کر 22 روپے 71 پیسے تک فی یونٹ تک کم ادا کرنا پڑے گی۔
اس سے پہلے پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت سردی کے تین مہینوں مین بجلی کی ضرورت انتہائی کم ہو جانے کے سبب بجلی کی طلب مین مصنوعی اضافہ کرنے کی سکیم لا رہی ہے جسے "ونٹر پیکیج" کا نام دیا جائے گا۔ اس سکیم کے ذریعہ حکومت بجلی کی طلب 8 ہزار سے 15 ہزار میگاواٹ تک بڑھانا چاہتی ہے۔
بظاہر اس کوشش کا مقصد بجلی پیدا کرنےوالے اداروں اور بجلی فروخت کرنے والی کمپنیوں کا منافع برقرار رکھنا ہے لیکن اسے کنزیومرز کے لئے ریلیف پیکیج کا پرکشش نام دیا گیا ہے۔