سٹی42: دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے طلعت عزیز نے تسلیم کیا ہے کہ بلوچستان یکجہتی کمیٹی کی سرگرمیوں کو دہشتگرد تنظیم نے "ذہن سازی" کیلئے استعمال کیا۔
بی ایل اے کے کارکن طلعت عزیز نے اب ہتھیار ڈال دیئے اور قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) چھوڑنے والے طلعت عزیز نے صوبائی حکام کے ساتھ میڈیا کے کیمروں کے سامنے آ کر گفتگو کی۔
طلعت عزیز نے بتایاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج میں میری ذہن سازی کی گئی، مجھے قائل کیا گیا کہ معصوموں کوقتل کروں۔ مجھے کہا گیا پہاڑوں پرنئی زندگی ملے گی۔ میری طرح پہاڑوں پراوربھی نوجوان موجود تھے۔
طلعت عزیز نے بتایاکہ میں نےکالعدم بی ایل اے سے پوچھا کہ آپ یہ سب کیا کررہے ہیں؟ کالعدم بی ایل اے کے لوگ کیمپوں میں بیٹھ کرپنجابیوں کومارنے کی منصوبہ بندی کرتے تھے، بی ایل اے والے ملک کو توڑنےکی سازش کررہے تھے، جب پہاڑوں پر یہ سب کچھ دیکھا تو میں نے وہاں سے بھاگنے کا منصوبہ بنایا۔
طلعت عزیز نے کہا، میں اپنے تمام بلوچ بہن بھائیوں سے کہتا ہوں ایسے لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلسوں میں ذہن سازی کرکےگمراہ کیا جاتا ہے۔ اور مجھے ان لوگوں نے اتناگمراہ کیا کہ میں نے اپنےاور اپنےخاندان کی عزت کے بارےمیں بھی نہیں سوچا۔
طلعت عزیز نے بتایاکہ میں پنجاب سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں، میری پنجابیوں سےکوئی دشمنی نہیں۔
صوبائی وزیرعبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ریاست کبھی کمزور تھینہ اب کمزور ہے، نہ مستقبل میں کمزور ہوگی۔ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کریں گے یہ کون سی قوم پرستی ہے کہ معصوم بچے کو شہید کرکے آپ آزادی لیناچاہتےہیں؟ کیا یہ آزادی ہے یا وحشی پن ہے۔ دہشت گرد نہتے لوگوں کو نشانہ بناتےہیں۔ یہ وحشی لوگ ہیں۔
عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ پنجابی سے نفرت کے تاثر کو مٹاکر چھوڑیں گے۔ امن قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا، طلعت عزیز اپنی تعلیم مکمل کرے گا اورپنجاب حکومت بھی معاونت کرے گی۔