لاہور کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، سانس لینا دشوار

8 Nov, 2024 | 09:09 AM

مائدہ وحید:  لاہور سمیت  پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کے بادل نہ چھٹ سکے، آلودہ فضا میں سانس لینا انسانی صحت کیلئے خطرناک بن چکا ہے۔

 لاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں آج دوسرے نمبر پر براجمان ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس 682ریکارڈ   کی گئی ہے۔سید مراتب علی روڈ 979،عسکری ٹین میں شرح 919ریکارڈ، ڈی ایچ اے 600، یو ای ٹی میں آلودگی کی شرح 884ریکارڈ جبکہ غازی روڈ 740،امریکی قونصلیٹ میں آلودگی کی شرح 738ریکارڈ کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق  شہر  لاہور کا کم سے کم درجہ حرارت 21 جبکہ زیادہ سے زیادہ 30ڈگری تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران شہر میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

شہری سموگ کے نقصان سے بے خبر ہیں اور وہ ماسک پہنے بغیر اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہیں، سموگ کی سب سے بڑی وجہ فیکٹریوں، گاڑیوں اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں ہے جو فضا میں نائیٹروجن آکسائیڈ خارج کر رہا ہے.ماہرین صحت کی جانب سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔  ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث آنکھوں اور گلے کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، ایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 10 روز سموگ کی صورتحال ایسے ہی رہے گی۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق سموگ سے لاہور، شیخوپورہ اور ملتان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، نجی سکولوں میں تمام قسم کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی، اساتذہ بھی گھروں سے آن لائن کام کریں گے، اسکولوں میں ٹیچرز اور والدین کی میٹنگز ہوئیں جس میں اسپورٹس، تفریحی دورے نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سکولوں کے تفریحی ٹرپ اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہے۔

مزیدخبریں