سٹی42: امریکہ کے ڈھائی ماہ بعد صدر بننے والے شہرہ آفاق بڑھک باز ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی بڑھک چند گھنٹوں میں غزہ جنگ رکوا دینے کی ماری ہے جس پر اس جنگ کے ساتھ آگاہی رکھنے والے حیرت سے ٹرمپ کی تصویروں کو گھور رہے ہیں۔ ٹرمپ نے اس پروسیس کی وضاحت نہیں کی جس کے ذریعہ وہ یہ جنگ چند گھنٹوں میں بند کروا سکتے ہیں۔ عمومی معلومات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اثر و رسوخ اسرائیل کے وزیر اعظم پر تو ہو سکتا ہے لیکن تنازعہ کے دوسرے تین فریق حماس، حزب اللہ اور ایران کے آیت اللہ خامنہ ای تو ڈونلڈ ٹرمپ کے اثر سے اس قدر دور ہیں کہ وہ چند گھنٹوں میں ان دو تنظیموں کے ذمہ داروں تک اور ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای تک اپنا کوئی پیغام تک نہیں پہنچا سکتے۔
منگل کے روز تو دنیا نے امریکہ میں غیر متوقع انداز سے لینڈ سلائیڈ پاپولر ووٹ کے ذریعہ صدر کا انتخاب جیت جانے والے ری پبلکن امیدوار اور سابق دور صدارت میں بہت سے متنازعہ فیصلے اور بیانات داغنے کے لئے بدنام ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگیں بند کرنے کی پالیسی اپنانے کی باتوں کو خوش دلی سے سن لیا لیکن آج ان کے دعووں کو تنقیدی نظر سے دیکھا اور ان کے رو بہ عمل آنے کے امکانات کو تنقیدی نظر سے دیکھا جانے لگا ہے۔
غزہ میں جمعرات کے روز اسرائیل کے ایک سکول مین قائم عارضی پناہ گزین کیمپ پر ہوائی حملے سے12 افراد کے ہلاک ہونے اور دیگر حملوں میں مزید بہت سے افراد کے مرنے کی اطلاعات آئیں۔
جمعرات کے روز لبنان میں لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ مشرقی وادی بیکا اور بعلبیک شہر کے علاقوں پر اسرائیل کی فضائی بمباری میں 40 افراد کے ہلاک اور 53 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اسرائیل نے رات بھر بیروت پر بمباری کی جس کے جانی نقصانات کی تفصیل سردست سامنے نہیں آئی۔
ایک طرف اسرائیل کی لبنان میں غزہ میں جنگی کارروائیاں اور دوسری طرف اسرائیل پر جمعرات کے روز بھی حزب اللہ نے اسرائیل کے شمال میں مسلسل راکٹ داغے ہیں۔
جمعرات کی سہ پہر دو گھنٹے سے بھی کم عرصے میں جنوبی لبنان سے فائر کئے گئے راکٹ کے تین بیراجوں میں 100 سے زیادہ راکٹ داغے گئے، جو گلیلی، حائفہ اور حیفہ خلیج کے علاقے کی طرف آئے۔
ایک راکٹ نے کریات یام میں ایک گھر کے ساتھ کھڑی گاڑی کو براہ راست نشانہ بنایا اور کبوتز کفار مساریک میں ایک کنڈرگارٹن کو نقصان پہنچا۔
جمعرات کو گلیلی، حیفہ اور حیفہ خلیج کے علاقے کو نشانہ بنانے والے بیراجوں پر حزب اللہ کے درجنوں راکٹ ڈھائی گھنٹے سے بھی کم وقت میں فائر کیے گئے۔
دوپہر 2 بجے کے قریب، مغربی گلیلی، حیفہ بے اور بالائی گلیلی میں تقریباً 40 راکٹ داغے گئے۔ کچھ راکٹوں کو روکا گیا، تاہم کچھ راکٹ براہ راست زمین پر پہنچ کر پھٹ گئے تھے۔ ایک 85 سالہ شخص کو چھرے لگنے سے معمولی چوٹیں آئیں، جب کہ ایک اور شخص کو تشویش کے ساتھ نہاریہ کے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
لبنان، غزہ اور اسرائیل کے اندر جمعرات کے روز شدید جنگ میں ملوث فریقوں نے امریکہ کے پریذیڈنٹ الیکٹ کے جنگ بند کروانے کے بیانات کو سنا تو ضرور لیکن عملاً کسی نے ان کا اثر نہیں لیا، اگر کوئی اثر ہوا تو وہ یہ کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی اور راکٹ حملوں میں مزید شدت آ گئی۔