ویب ڈیسک: جماعت اسلامی کا پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع، پانامہ لیکس پٹیشن میں ہی متفرق درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پانامہ کیساتھ پنڈورا لیکس میں شامل افراد کیخلاف بھی تحقیقات کی جائیں۔
سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنڈورا پیپرز پانامہ لیکس کا تسلسل ہے،پینڈورا پیپرز میں بھی پانامہ کی طرح بڑے لوگوں کے نام سامنے آئے، پنڈورا پیپرز پر حکومت نے تحقیقات کا عمل شروع کیا لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، عدالت پانامہ کے ساتھ پینڈورا پیپرز کی بھی تحقیقات کرائے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پنڈورا پیپرز سامنے آنے کے 50 روز بعد بھی حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، وزیر اعظم نے ایک سیل قائم کیا مگر ابھی تک وہ سیل حرکت میں نہیں آیا، اس ملک میں احتساب کا کوئی نظام نہیں ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاناما پیپرز میں بھی بیوروکریٹس اور جرنیلوں کے نام تھے، عمران خان نے صرف ایک شخص نواز شریف کو پاناما لیکس میں ٹارگٹ کیا، 436 پاناما لیکس اور سات سو پنڈورا پیپرز والے افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔