(شہزاد خان)شہر میں فضائی آلودگی کے بادل گہرے ہوگئے، سموگ بڑھنے سے ایئرکوالٹی انڈیکس 300 تک پہنچ گیا، جلو، بند روڈ، مزنگ اور سگیاں ڈیفنس آلودہ ترین علاقوں میں شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں آلودگی کی گھٹا چھائی رہی، صبح کے اوقات میں ہی ایئر کوالٹی انڈیکس 300 تک پہنچ گیا،محکمہ ماحولیات نے پرانی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے بھٹے بند کردیئے جبکہ سٹیلز ملز کو بھی بند کیا جارہا ہے،محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور میں تین سو زائد فیکٹریاں ہیں جو ناقص فیول استعمال کر رہی ہیں، زیادہ تر پروڈکشن رات کے اوقات میں کی جاتی ،،جس کی وجہ سے رات اور صبح کے اوقات میں صورتحال خراب رہتی،محکمہ ماحولیات کے مطابق نومبر کے وسط میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اچھے اثرات مرتب ہونگے۔
گزشتہ روز لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 245 تھا،ترجمان محکمہ ماحولیات ساجد بشیر کے مطابق پرائیوٹ سیکٹر میں آویزاں مشینری سرٹیفائیڈ نہیں ، سموگ کے حوالے سے ویب سائٹس پر غلط اعدادوشمار جاری کئے گئے،شہریوں کو کرب میں مبتلا کیا جا رہا ہے، ان اداروں کو لیگل نوٹس بھیجے جائیں گے۔
دوسری جانب سموگ کے فوری تدارک کےلیے پی ڈی ایم اے نے مراسلہ جاری کیا گیا تھا، ڈی جی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی راجہ خرم شہزاد عمر نے ایم ڈی واسا، ڈی جی پی ایچ اے کو سموگ سے متعلق دی گئی ذمہ داریوں پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کردی.
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے اینٹوں کے بھٹے 7 نومبر سے 31 دسمبر تک بند رکھنے کا تحریری حکم جاری کیا۔ بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے چئیرمین نے از خود بھٹے بند کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔