کوئنز روڈ (فہد بھٹی) صوبائی دارالحکومت لاہور میں5 دنوں میں سات خواتین کو قتل کردیا گیا جن میں تین سالہ بچی اور دو سگی بہنیں بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق گجرپورہ میں 15 سالہ مریم اور 16 سالہ کرن کی لاشیں گھر سے ملیں، ورثا تدفین کی تیاری کیے بیٹھے تھے کہ پولیس پہنچ گئی، تفتیش ہوئی تو باپ اور بھائی قاتل نکلے جنہوں نے کردار پر شک کی بنا پرلڑکیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا، ادھر گرین ٹاؤن میں نامعلوم قاتل نے تیز دھار آلے سے خاتون کو تین سالہ کمسن بچی سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ہنجروال میں بیٹے نے ماں کو بے دردی سے قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، بیٹے احمد شہروز نے پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں نے غیرت کے نام پر اپنی ماں کو چھریاں مار کر قتل کیا۔بھاٹی گیٹ میں دو بچوں کی ماں کو پٹرول چھڑک کر جلا دیا گیا، ڈیفنس سی میں بارہ سالہ لڑکی کی بھی پراسرار ہلاکت ہوئی، لاہور کی سٹیج اداکارہ ثمینہ خٹک کو اس کے سگے بیٹے نے ابدی نیند سلادیا۔
ایس پی انویسٹی گیشن عبدالوہاب کا کہنا ہے کہ کچھ مقدمات میں ملزموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے،باقی کو بھی جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ غیرت کے نام پر قتل میں کوئی بھی شخص جب اپنی بیٹی، بیوی، بہو کو کسی بھی نا محرم شخص کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھے اور اسے بغیر کسی تردد کے مارے تو اسے غیرت کے نام پر قتل کہا جاتا ہے، بدقسمتی سے غیرت کے نام پر قتل کی وارداتیں اب اتنی بڑھ گئیں کہ اس سے دنیا کا کوئی ملک اور قوم محفوظ نہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ قتل کی ورداتیں غیر کے نام پر ہورہی ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل جیسے واقعات کی سرکوبی ضروری ہے، اس سوچ کو دفن کرنے کیلئے حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔