( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ نے سابق سیکرٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے درخواست گزار کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے اور ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت پر درخواست خارج کی۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے شاہد رفیع کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 2008 میں رینٹل پاور پلانٹ کے معاملے پر نیب میں ریفرنس دائر کیا گیا۔ نیب نے گرفتار کرکے انکوائری مکمل کرلی اور ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔ درخواست گزار اس وقت بیمار ہے اورعلاج کے لئے بیرون ملک جانا چاہتا ہے، اس کا نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے حکومت جانے کی اجازت نہیں دے رہی، متعلقہ حکام کو درخواست دی شنوائی نہیں ہورہی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دے۔ عدالت میں نیب پراسیکوٹر نے درخواست گزار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے، ملزم کے بیانات ریکارڈ ہونے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ عدالت درخواست گزار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست خارج کرے۔