(راؤ دلشاد حسین) کرغستان اور ازبکستان کے دو شہر اوش اور تاشقند کو لاہور کے جڑواں شہر قرار دیدیا گیا جس کے بعد سسٹر سٹیز کی تعداد 25 ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق کرغستان اور ازبکستان کے دو شہر اوش اور تاشقند کےلاہور کے ساتھ سسٹر سٹیز کے دو معاہدے ہوئے ہیں جس کے بعد باغو ں کے شہر کے جڑواں شہروں کی تعداد 25 ہوگئی، اس سے قبل مختلف ممالک کے 23 شہروں کے ساتھ لاہور کے معاہدے ہوچکے ہیں۔
لاہور کے ساتھ غیر ملکی شہروں کے سسٹر سٹیز کے معاہدوں کا سلسلہ 1975 میں شروع ہوا، جب ترکی کا شہر استنبول اور لاہور جڑواں شہر بنے، شمالی کوریا کا شہر ساریوان، مراکش کا شہر فیض، بیلجیئم کا شہر کورٹریجک، تاجکستان کا شہر دوشنبے، اسپین کا شہر کور ڈوبا اور لاہور سسٹرسٹیز کے بندھن میں بندھ چکے ہیں۔
ازبکستان کے شہر ثمرقند اور نمینگن، ایران کےشہر اصفہان، مشہد اور برطانوی شہر گلاسگو بھی لاہور کے سسٹر سٹیز کا درجہ رکھتے ہیں، امریکی شہر شکاگو، چائنہ کے شہر زیان، ینتائی، جینگڈوجننگ اور ہیکو کے ساتھ بھی سسٹر سٹیز کا معاہدہ ہوچکا ہے۔
بیلاروس کا شہرموگیلیو بھی لاہور کے جڑواں شہروں کی فہرست میں شامل ہیں، ازبکستان کا تیسرا شہر کھوکیمیات، آذربائیجان کا نیکچیوان، چائینہ کا شہر شوزھاؤ جڑواں شہر ہیں اور بلغاریہ کا شہر پالودیو کے ساتھ جڑواں شہر کے معاہدے کی دستاویزات کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔
کمشنرو ایڈمنسٹریٹر آصف بلال لودھی کے دور میں مجموعی طور پر 7 شہروں کے ساتھ لاہور کے سسٹر سٹیز کے معاہدے ہوئے، آصف بلال لودھی کہتے ہیں کہ جڑواں شہروں کے تعلقات کو تجارتی اور ثقافتی تعلقات میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔