ویب ڈیسک : لاہور کے جی پی او چوک پر سول عدالتوں کی منتقلی اور وکلا پر دہشتگری کے مقدمات کے خلاف وکلا کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی, دوسری جانب پاکستان بار کونسل کی جانب سےکل ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا گیا۔
احتجاج کے دوران وکلا نے ہائیکورٹ کے اندر جانے کی کوشش جس پر پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے وکلا پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی، پولیس نے وکلا مظاہرین کےخلاف واٹرکینن کا استعمال بھی کیا۔ پولیس نے احتجاجی مظاہرے کرنے والے وکلا کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی، پولیس نے اب تک 50 سے زائد وکلا کو حراست میں لےلیا ہے جب کہ پولیس اور وکلا میں اب تک ہونے ولی جھڑپوں میں ایک ایس پی،2 ایس ایچ اوز , 12 پولیس جوان زخمی ہوئے ہیں۔
احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانگی شدید متاثر
سول عدالتوں میں منتقلی اور وکلا پر دہشتگردی مقدمات کے خلاف وکلا کی احتجاجی مظاہرے اور لاہور ہائیکورٹ میں داخلے سے روکنے کی کوشش میں پولیس اور وکلا برادری میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی جس سے ٹریفک کی روانگی شدید متاثر ہوئی،مال روڈ کے جی پی او چوک پر احتجاج کے باعث ہائیکورٹ چوک، استنبول چوک سے جی پی او چوک ٹریفک کے لئے بند ہو گیا ، مال روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، چیئرنگ کراس سے ہائیکورٹ کی طرف آنیوالے راستے بھی بند ہیں، سی ٹی او کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستوں پر ڈائیورٹ کرایاجارہاہے۔
پتھراؤ سے متعدد پولیس افسران و اہلکار زخمی
ہنگامہ آرائی ،پتھراؤ اور بھگدڑ سے متعدد پولیس افسران و اہلکار زخمی ہو گئے،وکلا کے پتھراؤ سے ایس پی ماڈل ٹاؤن،ایس ایچ او اور متعدد جوان زخمی ہو گئے، وکلاء کے پتھراؤ سے مال روڈ سےگزرنے والی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا،پولیس نے 10سے زائد وکلا کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا،زخمی افسروں و اہلکاروں کو گنگا رام ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
وکلاء گردی میں ایس ایچ او اچھرہ، انسپکٹر اختر علی، کانسٹیبل سبحان علی سمیت متعدد اہلکارزخمی ہوگئے۔ زخمی پولیس افسران و جوانوں کاگنگارام ہسپتال میں علاج جاری ہے ۔ وکلاء کے پتھراؤ اور لاٹھی چارج سے افسران و جوانوں کے سر ،چہرے پر گہرے زخم آئے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے زخمی افسران و جوانوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت کردی ۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا بیان
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس سرکاری املاک ،شہریوں کی حفاظت کیلئے الرٹ ہے، وکلاء نے ہائیکورٹ میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ،توڑ پھوڑ کی کال دی تھی، پولیس نے ہائیکورٹ کے احاطہ کے اندر لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال برقرار رکھی،وکیلوں کی طرف سے لاہور پولیس پر پتھراؤ اور لاٹھی چارج کیا گیا، وکلاء کے پتھراؤ سے ایس پی ماڈل ٹاؤن،ایس ایچ او ،متعدد جوان زخمی ہوئے، وکلاء کے پتھراؤ سےمال روڈپرگزرنے والی شہریوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، وکلاء مظاہرین نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی۔
وکلا کا پولیس کے ساتھ مذاکرات سے انکار
وائس چیئرمین پنجاب بار کی قیادت میں وکلاء چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بلاک میں داخل ہونے کی کوشش کی، چیف جسٹس بلاک کی طرف جانے والے گیٹ بند کردی گئی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ وکلاء کی جانب سے چیف جسٹس بلاک کے باہر شدید نعرے بازی کی گئی۔
ایس پی پولیس کی جانب سے مقصود بٹر سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی لیکن وکلا نے ایس پی کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا۔
جی پی او چوک سے بڑی تعداد میں وکلا گرفتار
پولیس نے جی پی او چوک سے وکلا کو منتشر کردیا، پولیس احتجاجی وکلا کو پکڑنے کیلئے دائیں بائیں گلیوں میں جانے والے وکلا کا تعاقب کیا۔ جی پی او چوک سے پولیس نے 20 سے زائد وکلا کوگرفتارکرلیا۔ گرفتار وکلا کو اسلام پورہ، انارکلی،سول لائنز اور لوئرمال تھانوں میں منتقل کردیا گیا ۔
پولیس نے مزید 4 وکلا کو پکڑلیا۔ وکلا میڈیا سے گفتگو کرنے لگے تھے کہ اسی دوران پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ۔
پولیس نے جی پی او چوک پر سکیورٹی مزید سخت کردی ۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ وکلا ہائیکورٹ پر دھاوا بولنا چاہتے تھے، امن و امان کی صورتحال ہرصورت برقرار رکھیں گے ۔
پولیس کی جانب سے جی پی او چوک،مال روڈ کی ایک طرف سے ٹریفک کو بحال کردیا گیا ، ناصر باغ کی جانب سے آنے والی ٹریفک پنجاب اسمبلی کی جانب بحال کردی گئی۔
گرفتار وکلا انسداددہشتگردی عدالت میں پیش ہونگے
پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہرے سے گرفتار کیے گئے 2درجن سے زائد وکلا کو کل انسداددہشتگردی عدالت میں پیش کیاجائے گا ۔
پولیس نے احتجاجی مظاہرے میں ملوث سیکرٹری بارنعیم طاہر،راؤ تحسین شریف،راناشرجیل کو بھی حراست میں لے لیا ۔
وکلاء کی کل ملک گیر ہڑتال کی کال
وکلاء کی جانب سے بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ۔ اجلاس میں وکلاء کی جانب سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔
وکلاء تنظیموں کی جانب سے کل ملک گیر ہڑتال کی کال دے دی گئی ۔
دوسری جانب پنجاب بار کونسل کی جانب سے کل صوبہ بھر میں ہڑتال کی کال دے دی گئی۔ اس کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ بار نے بھی کل ہڑتال کی کال دیدی ۔
وکلاء رہنما کا پریس کانفرنس کا فیصلہ
وائس چیئرمین پنجاب بارکونسل ، صدر ہائیکورٹ بار پونے 6 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
صدر لاہور بار منیر حسین بھٹی سمیت دیگر وکلاء رہنماء بھی پریس کانفرنس میں موجود ہوں گے۔ پریس کانفرنس میں پنجاب بار کونسل میں وکلاء رہنماء آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔