ویب ڈیسک: افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیرخان متقی کا کہنا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین کو کسی صورت میں کسی دوسرے ملک کےخلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ ہماری حکومت پاکستان اورتحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔
اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہافغانستان کی سرزمین کسی صورت کسی دوسرےملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی سے گزارش ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔ سب سے پہلے ہم نے حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی میں بات چیت کا آغاز کروایا۔ ہم کسی صورت پاکستان کی سرزمین پر خون خرابہ اور بدامنی نہیں چاہتے۔ پاکستان اور افغانستان کو سنگین سیکورٹی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔ طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ خواتین کی تعلیم غیر اسلامی ہے یا اس پر پابندی ہے۔ خواتین کی تعلیم کے بارے میں صرف اتنا کہا گیا کہ اگلے احکامات تک تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ریاستی ادارے گزشتہ ماہ تحریک طالبان پاکستان کےنام سے کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کےخلاف فوجی آپریشن شروع کر چکے ہیں۔ اس آپریشن کی منظوری اپریل کے پہلے ہفتے قومی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں دی گئی تھی جس میں پاکستان کی ٹاپ سکیورٹی شخصیات اور سیاسی قیادت اہم سکیورٹی ایشوز پرغور کرتی ہے۔