(حافظ شہباز علی) پی سی بی نےکھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، پی سی بی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کرلیا۔
پی سی بی نے عمراکمل کو فکسنگ کی پیشکش کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔عمر اکمل کو دو مختلف تقریبات میں الگ الگ فکسرز کی طرف سے پیش کش موصول ہوئی تھی ۔ذرائع کےمطابق عمراکمل کو فکسنگ کی دعوت دینے والوں کے خلاف کارروائی شروع ہوگئی ہے ۔
پی سی بی ابتدائی طور پرعمر اکمل کو آفر کرنے والے افراد کے چھان بین کر رہا ہے، مزید تحقیقات کے لیے کیس ایف آئی اے کو بھیجاجائے گا۔عمر اکمل کیس کے 24 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کرپشن کی پیشکش کرنے والے افراد کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے ،پی سی بی ڈسپلنری پینل نے عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد کی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ کے بگڑے شہزادے عمر اکمل کے فکسنگ کیس میں پی سی بی ڈسپلنری پینل نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، عمر اکمل کے کرکٹ کھیلنے پر تین سال کی مکمل پابندی ہوگی تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد بلےباز کی نصف پابندی معطل ہونےکی امید بھی دم توڑ گئی ۔
چیئرمین پی سی بی ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان نے اپنے ریمارکس میں لکھا ہے کہ عمر اکمل پر دونوں چارجز ثابت ہو ئے ہیں عمراکمل اینٹی کرپشن کوڈ 2.4.4 کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کام رہے اور اپنے جواب میں بلے باز اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ ماضی میں وہ خود ہی اس طر ح کے رابطوں سے آگاہ کرتے رہے ہیں ۔
فیصلے کے مطابق چارج نمبر دو میں عمر اکمل پی ایس ایل میں کرپشن کے لئے ہونے والے رابطوں کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے جو کہ ان کو سزا وارکی حیثیت سے پیش کرتے ہیں ، عمر اکمل پر20فروری 2020 سے 19 فروری 2023 کرکٹ کھیلنے پر مکمل پابندی ہو گی , بلے باز 14 روز میں اپیل کا حق رکھتے ہیں، پی سی بی اینیٹی کرپشن یونٹ نے عمر اکمل کو 20 فروری کو معطل کیا تھا بلے باز پر مشکوک افراد سے ملنے اور کرپشن کی ہونے والی پیش کش کی اطلاع کرنے لے الزامات تھے ۔