علی اکبر: صوبائی وزیر قانون نے کہا ہے کہ پیرول سروس اورخودمختار محکمے کا قیام پی ٹی آئی حکومت کا اہم اقدام ہے. اس سے پیرول کے کام میں آسانی اور پہلے سے موجود پیچیدگیوں کا خاتمہ ہو گا۔
صوبائی وزیر قانون و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی جیلوں اور قیدیوں کی بہتری کے لیے جامع اصلاحات لا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اس موقع پر جیلوں سے متعلق موجودہ قوانین اور رولزمیں ترامیم اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا جبکہ محکمہ جیل خانہ جات نے بریفنگ میں صوبائی وزیر کو بتایا کہ پرزن ایکٹ 1894 کا ترمیم شدہ ڈرافٹ 12 مئی تک تیار کر لیا جائے گا.
پنجاب پروبیشن و پیرول سروس ایکٹ 2019 کا نوٹیفکیشن کر دیا گیا ہے ۔ پیرول بورڈ کی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب نے دے دی ہے اور بورڈ کے ارکان کی نامزدگی کا عمل جاری ہے۔ اسطرح جیلوں کے ریکارڈ کی آٹومیشن اور قیدیوں کی مانیٹرنگ کے لیے جدید مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ جبکہ جدید انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم صوبہ کی سات جیلوں میں فعال کر دیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں مزید 20 جیلوں میں بھی کر دیا جائے گا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے مطابق جیلوں کے اصلاحاتی پروگرام کو جلد مکمل کیا جائے۔ نئی اصطلاحات کا بڑا مقصد قیدیوں کی کردار سازی کرکے انہیں ذمہ دار شہری بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرول سروس اورخودمختار محکمے کا قیام پی ٹی آئی حکومت کا اہم اقدام ہے اس سے پیرول کے کام میں آسانی اور پہلے سے موجود پیچیدگیوں کا خاتمہ ہو گا۔