ریحان گل: پنجاب نے 43 سال بعد اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئے اپنا پہلا ایکٹ تیار کر لیا، نئے ایکٹ کے شیڈول میں موجودہ دور کی اہم اشیائے ضروریہ کو شامل کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے1977 میں بنایا گیا وفاقی حکومت کا پرائس کنٹرول قانون ہی رائج ہے، جوپرانا ہو جانے کے باعث جدید تقاضوں سے محروم ہے، جس پر محکمہ انڈسٹریز پنجاب نے 43 سال بعد پنجاب اسینشیل کوموڈیٹیز پرائس کنٹرول ایکٹ 2020 کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے ۔
نئے ایکٹ کے شیڈول میں منرل واٹر، ڈبل روٹی، گندم، بیکری آئیٹمز اور مٹھائیاں سمیت اہم اشیائے ضروریہ کو شامل کر لیا گیا ہے جو وفاقی حکومت کے پرانے قانون میں شامل نہیں تھیں ،اس قانون کے تحت اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کے لئے پہلی بار پرائس انسپکٹرز تعینات کئے جائیں گے جن کو ٹریفک وارڈن کی طرز پر چالان ٹکٹ کاٹنے کا اختیار ہوگا۔ پرائس انسپکٹر منافع خوری پر ایف آئی آر بھی کٹوا سکے گا جبکہ پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کا اختیار ہو گا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے چھوٹی مارکیٹیں اور چھوٹی دکانیں کھولنے کا فیصلہ کر لیا، چھوٹی مارکیٹیں اور چھوٹی دکانیں فجر سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی، چھوٹی مارکیٹیں اور چھوٹی دکانیں ہفتے میں 2 دن بند رہیں گی، 2 دن بندش کا اطلاق پہلے سے کھولی گئی فارمیسی، میڈیکل سٹورز، دودھ دہی کی دکانوں، کریانہ سٹوروں، تندوروں، بیکریوں اور دیگر دکانوں پر نہیں ہوگا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق کنسٹرکشن سے منسلک صنعتوں اور متعلقہ دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا، کل سے مزید صنعتوں اور متعلقہ کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی، پائپ ملز، سرامکس، سینٹری ویئر ز، پینٹس، الیکٹریکل کیبلز، سوئچ بورڈز، سٹیل، ایلومینیم کی صنعتوں اور دکانوں کو کام کرنے کی اجازت ہوگی، ہارڈویئر سٹور کو بھی اوپن کیا جارہا ہے تاہم تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے اور بورڈ کے امتحانات کو بھی ختم کردیا گیا۔