(سٹی 42) داتا دربار کے باہر دھماکا کرنے والاکون تھا؟ ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب کیسے پہنچااور کس نے اسے سہولت فراہم کی یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات کی تلاش کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گلیوں اور سڑکوں پر نصب کیمروں کی چیکنگ شروع کر دی۔
لاہورمیں طویل عرصےبعد ایک بارپھر قانون نافذ کرنےوالےاداروں کو نشانہ بنایا گیا،دہشت گردوں نےداتا دربار کےباہر کھڑی پولیس وین کو نشانہ بنایا،خودکش حملے میں 10 افراد شہید جبکہ 28 زخمی ہوگئے،سٹی 42 کو دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہوگئی ہے، جس کی مدد سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خودکش دھماکے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے دھماکے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینا شروع کردیا۔
ابتدائی تفتیش کےمطابق خودکش حملہ آورکی عمر 15 سے16 سال کے درمیان تھی جس نےنیلے رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی،داتا دربار دھماکے کا حملہ آورشیش محل روڈ کی جانب سے آیا،تخریب کاروں کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھےاورکارروائی کے لیے7 سے8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، خودکش حملہ آور نےایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب آکرخود کودھماکےسےاُڑا لیا۔
تحقیقاتی ٹیموں نےسہولت کاروں اورمنصوبہ سازوں کا تعین کرنےکےلیےجیوفینسنگ کا عمل شروع کردیا ہےجبکہ سیف سٹی اتھارٹی، داتا دربار انتظامیہ اور میٹروسٹیشن کی فوٹیج کوبیک ٹریک کر کے تخریب کاروں کےنیٹ ورک ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے گی۔