تحریک انصاف کے امیدواروں نے گیند عمران خان کے کورٹ میں پھینک دی

8 May, 2018 | 01:18 PM

حرااعوان

قذافی بٹ: قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 130، تحریک انصاف کےامیدوارایک دوسرے کے آمنے سامنے، قومی اسمبلی کے امیدوار کے حلقے میں نہ جانے پرتحفظات ،معاملہ پی ٹی آئی چیئرمین کے سپردکردیاگیا۔

تفصیلات کے مطابق این اے 130 سےگزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونےوالےپی ٹی آئی کےرکن اسمبلی شفقت محمود اکیلےامیدوار ہیں اور ان کےمقابلےمیں کوئی دوسرا امیدوارفی الحال سامنے نہیں آیا۔یہی صورتحال صوبائی اسمبلی کےحلقےپی پی 159 اورپی پی 160 پرہےجہاں سےڈاکٹر مراد راس اور میاں محمود الرشید کامیاب ہوئے۔

یہ بھی دیکھیے:

تحریک انصاف کے طےشدہ اصول کےمطابق گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونےوالےامیدواروں کو ہی ٹکٹ ملنا ہےلیکن اس حلقےمیں صورتحال اس حوالےسےمختلف نظرآتی ہےکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پرامیدواروں کوشفقت محمود کےساتھ الیکشن لڑنےمیں تحفظات ہیں جس کااظہار پی ٹی آئی قیادت سےکیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سرکاری سکولوں کے سر براہان ’’بڑے چور‘‘ نکلے 

 ذرائع کےمطابق صوبائی اسمبلی کی نشستوں پرامیدواروں نےپی ٹی آئی قیادت کےسامنے ان تحفظات اوراعتراضات کااظہارکیاہےکہ شفقت محمودکامیاب ہونے کےبعداپنے حلقے میں بہت کم گئے ہیں اورانہوں نے عوامی مسائل میں کم دلچسپی لی۔ اپنے ووٹرز کےساتھ وہ رابطے میں بھی نہیں رہے۔

دوسرا نکتہ یہ بھی سامنےآیا ہےکہ شفقت محمودپی پی 159 سےعاصم شوکت کوالیکشن لڑانےمیں دلچسپی رکھتے ہیں۔ شفقت محموداحتساب سیل کےسربراہ اورپارلیمانی بورڈکےممبربھی ہیں۔ پی پی 159 کی نشست پرڈاکٹر مراد راس نے گزشتہ انتخابات میں ن لیگ کےامیدوار کو شکست دی تھی۔اس مرتبہ بھی وہی امیدوار ہیں۔ پی پی 130 سےمیاں محمود الرشید پر بھی اسی قسم کےاعتراضات ہیں کہ انہوں نےبھی اپنے حلقے کےعوام کےمسائل حل کرانےمیں اس طرح دلچسپی کامظاہرہ نہیں کیاجیسا انہیں کرنا چاہیے تھا۔    

یہ بھی ضرور پڑھیں:انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے اڑھائی لاکھ بچے رُل گئے 

 امیدواروں کےایک دوسرے کےبارے میں تحفظات کےباعث پی ٹی آئی اس حلقے میں بظاہرمشکلات کا شکار ہے۔ اس مشکل کودور کرنے کے لیےمعاملہ پی ٹی آئی چیئرمین کےسپردکردیا گیا۔ امیدواراب چیئرمین پی ٹی آئی کےفیصلے کےمنتظر ہیں۔

مزیدخبریں