نئی وفاقی حکومت کی جانب سے قیدیوں کی سزاوں میں بڑا ریلیف

8 Mar, 2024 | 02:58 PM

علی ساحی : وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی تجویز پرقیدیوں کی سزاوں میں 2سال تک معافی کا اعلان کردیا گیا۔

صدر پاکستان نے پنجاب سمیت ملک بھر کے قیدیوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ جس کے مطابق ایسی خواتین قیدی اور ایسے نو عمر قیدی جن کی سزا 2 سال ہے یا سزا کا باقی عرصہ دو سال رہتا ہے کیلئے معافی کا اعلان کیا ہے۔قیدیوں کو سزا کی معافی آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 45 کے تحت دی جائے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اس سزا کی معافی کا اطلاق تمام قیدیوں پر ہو گا ما سوائے ایسے قیدی جو زنا ، دہشت گردی ، ڈکیٹی ، اغوا اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق نہیں ہو گا۔ایسے مرد قیدی جن کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔ ایسی خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکی ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے بھی موجود ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔ ایسے نابالغ قیدی جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔

آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ اس سزا کی معافی کے اعلان پر قیدیوں اور انکے لواحقین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

مزیدخبریں