(ملک اشرف) صدرمملکت کے مجرموں کی سزا میں کمی یا خاتمے کا اختیار، لاہور ہائیکورٹ نےضابطہ فوجداری کی دفعہ 402 سی کو خلاف آئین قرار دیدیا۔سزا میں کمی یا خاتمے کیلئے متاثرہ فریق کی رضا مندی کی شرط درست نہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے مبارک علی کی درخواست پر18 صفحات کا فیصلہ جاری کیا، فیصلے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت صدر کو سزا معاف یا ختم کرنے کا اختیار برتر ہے، سیکشن 402 سی کسی حد تک صدر کے اختیارات میں رکاوٹ ڈالتا ہے اس لیے خلافِ آئین ہے، مبارک علی نے طبی بنیادوں پرقتل کے الزام میں سزا معاف نہ کرنے پرعدالت سے رجوع کیا،مبارک علی کو2006 میں یعقوب کے قتل پرعمرقید کی سزا ہوئی۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ سیکشن 402 سی کے تحت صدر یا حکومت کو ورثا کی مرضی کے بغیر مجرم کی سزا کم یا ختم کرنے کا اختیار نہیں۔ حکومت کے ہاتھ بندھے ہونے کی وجہ سے ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔
عدالتی معاون نے کہا کہ صدر کوآرٹیکل 45 کے تحت سزامعاف کرنے کا اختیار ہے جسے 402 سی کے تحت روکا نہیں جا سکتا، فیصلہ کے متن کے مطابق حکومت مبارک علی کی سزا میں کمی کیلئےکیس آرٹیکل 45 کے تحت صدر کو بھیج سکتی ہے۔