راؤ دلشاد حسین: کمشنرلاہور وایڈمنسٹریٹرمیٹروپولیٹن کارپوریشن کیپٹن ریٹائرسیف انجم کی پیشہ وربھکاریوں کوسڑکوں سے ہٹانے کی مہم صرف فوٹو شوٹ تک ہی محدود، سرکاری ادارے شہر کی سڑکوں سے پیشہ ور بھکاریوں کو ہٹانے میں مکمل ناکام ہیں۔
ننگے پاؤں اور گود میں شیرخواربچوں کو اٹھائے یہ خواتین ٹولیوں کی صورت میں شہر کے چوک چوراہوں میں بھیگ مانگ رہی ہیں، کمشنرلاہور وایڈمنسٹریٹرایم سی ایل سیف انجم نے پیشہ ور بھکاریوں کوسڑکوں سے ہٹانے کی مہم شروع توکی جو صرف زبانی جمع خرچ تک ہی محدود رہی جبکہ وزیراعلی پنجاب کے شہر سے پیشہ وربھکاریوں کو ہٹانے کے احکامات پر بھی عمل درآمد نہ ہو سکا۔
شہر کے چوک چوراہوں پر پیشہ ورگداگروں کی یلغار کا سلسلہ برقرارہے، پیشہ ور گداگر خواتین ومرد ٹولیوں کی صورت میں شہر کے سگنلزپر موجود اورمعصوم بچوں سے بھیک منگوا رہے ہیں،جبکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو،میٹروپولیٹن کارپوریشن، ضلعی انتظامیہ اور دیگر ادارے خاموش تماشائی بن گئے۔
بھکاریوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک دن کے پانچ سو سے ہزار روپے تک کما لیتے ہیں، سڑکوں پر بھیک مانگنا ان کا پیشہ ہے، میٹروپولیٹن کارپوریشن اوراسسٹنٹ کمشنرز نے صرف آگاہی پمفلٹس پر ہی اکتفا کیا۔
شہرکو پیشہ ور بھکاریوں سے پاک کرانے کے لیے آگاہی مہم کے بجائے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔