(ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دست راست احد چیمہ کی کرپشن کا ایک کے بعد ایک سکینڈل سامنے آرہا ہے۔ بیوروکریٹس نے شروع میں احد چیمہ کی رہائی کیلئے مختلف حربے استعمال کیے مگر سب بے سود گئے، پنجاب کابینہ اجلاس میں احد چیمہ کے حق میں قرارداد بھی پاس کی گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: احد چیمہ گروپ دباؤ ڈالنے کیلئے مختلف حربے استعمال کرنے لگا
تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی ایل اے احد چیمہ کو شہباز شریف کے ’’پنجاب اسپیڈ‘‘ کے پیچھے ایک بڑا کردار سمجھا جاتا ہے، احد چیمہ کو 21 فروری کو نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکیم میں کرپشن کے الزامات پر گرفتار کیا تھا، جس کے بعد روز سابق ڈی جی ایل ڈی اے کیخلاف تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ نیب نے احد چیمہ کیخلاف شکنجہ کس لیا۔ اب انکا بچنا مشکل ہوگیا، نیب نے احد چیمہ کے تمام بینک اکائونٹس بھی منجمد کردیئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں۔۔احد چیمہ کی وجہ سے قومی خزانے کو 455 ملین کا نقصان ہوا: نیب کا اعلامیہ
احد چیمہ پر بطور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ 20 ہزار روپے مالیت کا لیپ ٹاپ 38 ہزار میں خریدنے کے بھی الزامات ہیں جس کی نیب نے تحقیقات شروع کردیں ہیں۔ گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے کے خلاف تحقیقات میں آج ایک اور تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا، نیب نے احد چیمہ کی الحرم سوسائٹی پکڑ لی۔
یہ خبر پڑھنا مت بھولیے۔۔۔سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے خلاف نیا کیس کھل گیا
نیب کا کہنا ہے کہ احد چیمہ نے دو پارٹنر کے ساتھ مل کر الحرم سوسائٹی بنائی جس میں وہ خود 40 کروڑ کے حصہ دار ہیں۔ دوسرے شراکت دار ندیم ضیا ہیں جکبہ نیب کو تیسرے حصہ دار کی تلاش ہے۔
یہ خبر پڑھیے۔۔۔احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد بیوروکریٹس پر خوف طاری، کئی فائلیں کھل گئیں
نیب ذرائع کے مطابق احد چیمہ نے چیئرمین ایل ڈی اے کی حیثیت سے اس سوسائٹی کی منظوری دی اور تمام ترمعاملات کو قانونی بنانے کی کوشش کی۔