سٹی42: بھارت کے لوک سبھا انتخابات میں سیٹ جیتنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حامی اداکارہ کنگنا رناوت کو تھپڑ رسید کرننے کی پاداش میں نوکری سے معطل کر دی جانے والی خاتون سکیورٹی اہلکار کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے بھارت کسانوں نے پر امن احتجاج کا اعلان کر دیا ۔
کسان احتجاج کے سرکردہ رہنماؤں سرون سنگھ پنڈھر اور جگجیت سنگھ دلے وال نے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے جمعرات کو چندی گڑھ ہوائی اڈے پر سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کے کانسٹیبل کے ذریعہ کنگنا رناوت کو مبینہ تھپڑ مارنے کے معاملے کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
جگ جیت سنگھ دلےوال نے کہا، "ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ وہاں کچھ نہیں ہوا۔ یہ صرف ایک سیکورٹی چیک سے متعلق تھا اور اسے ہندو سکھ تنازعہ میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے تھا،" دلےوال نے کہا، "دوسرے، ہم نے مطالبہ کیا کہ ہمیں لڑکی اور اس کے خاندان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ اور یہ کہ ایک آزاد اور منصفانہ تفتیش ہونی چاہئے۔ ڈی جی پی نے یقین دلایا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ تفتیش ہونی چاہئے۔
دوسری طرف پنجاب کے کسانوں نے کانسٹیبل کلوندر کور کے حق میں موہالی میں آج اتوار کواحتجاجی ریلی نکالنے کااعلان کیاہے۔احتجاجی ریلی کا مقصد بھارتی حکومت سے مطالبہ کرنا ہے کہ کلوندر کور کو ان کے عہدے سے ہٹانے اور نہ ان کے خلاف غیر ضروری کارروائی کرنا ہے۔
کلونڈر کور نے رکن لوک سبھا کنگنا رناوت کو اس لئے تھپڑ رسید کر دیا تھا کہ گنگنا نے کسانوں کے احتجاج میں شامل مدروں اور خواتین کے بارے میں توہین آمیز باتیں کی تھیں۔ اب کسان اس خاتون کانسٹیبل کے دفاع کے لئے یک بار پھر سڑک پر آ گئے ہیں۔