ویب ڈیسک: بحیرہ عرب میں جنم لینے والے خطرناک سائیکلون بیپر جوئےسائیکلون کی تازہ ترین صورتحال یہ بتائی جا رہی ہے کہ سائیکلون کا کراچی سے فاصلہ مزید کم ہوگیا۔تاہم محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بیپرجوئے سائیکلون سے فی الحال پاکستان کے کسی علاقہ کو کوئی خطرہ نہیں۔
محکمہ موسمیات نے جمعرات کو اپنی ویب سائیٹ پر ٹروپیکل سائیکلون وارننگ سنٹر کی پریس ریلیز میں بتایا کہ انتہائی شدید سائیکلونک طوفان بیپرجوئے (VSCS) "BIPARJOY" نے پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران آہستہ آہستہ مزید شمال شمال مغرب کی طرف ٹریک کیا ہے، سائیکلون نےمزید شدت اختیار کر لی ہے اور اب کراچی کے جنوب میں تقریباً 1200 کلومیٹر کے فاصلے پر عرض البلد 14.0° N اور طول البلد 66.2° E کے قریب واقع ہے۔سائیکلون کے مرکزہ کے ارد گرد 160 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سازگار ماحولیاتی حالات کی وجہ سے (سطح کا درجہ حرارت 30-32 °C، کم عمودی ونڈ شیئر اور بالائی سطح کا ڈائیورژن) اس سائیکلون سسٹم کے مزید تیز ہونے اور شمال مغربی سمت میں حرکت کرتے رہنے کا امکان ہے۔ فی الحال پاکستان کا کوئی بھی ساحلی علاقہ کسی خطرے کی زد میں نہیں ہے۔ پی ایم ڈی کا سائیکلون وارننگ سینٹر، کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اس کے مطابق اپ ڈیٹ جاری کرے گا۔
پاکستان ٹیلی ویژن نے سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کل اپنی ایک پوسٹ میں بتایا تھاکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بیپرجوئے طوفان سے کراچی کو کوئی خطرہ نہیں۔
جمعرات 8 جون کو بھارت کے محکمہ موسمیات کے سائیکلون سنٹر نے بتایا کہ بیپرجوئےکراچی سے 1210 کلومیٹر مغرب/ جنوب مغرب میں پہنچ چکا ہے اور سائیکلون کا مرکز تقریباً 4 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنی جگہ بدل کر آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ سائیکلون ممبئی سے 900 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے، گوا سے اس کا فاصلہ 850 کلومیٹر ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اس سائیکلون کے متعلق موسم کی پیشین گوئی کرنے والے مختلف ماڈلز کے تجزیہ میں فرق تین دن کے دوران مزید بڑھ گیا ہے۔ ایک سسٹم این سی ای پی۔ جی ایف ایس بتا رہا ہے کہ سائیکلون عمان کی طرف جائے گا جبکہ ای سی ایم ڈبلیو ایف ECMWF بتا رہا ہے کہ سائیکلون پاکستان اور اس سے ملحق بھارتی ریاست گجرات کے ساحلوں کی طرف جائے گا۔
آئی ایم ڈی۔ جی ایف ایس ماڈل بتا رہا ہے کہ یہ سائیکلون ایران اور اس سے ملحق پاکستان کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھے گا۔ این سی ئو ایم ماڈل کا کہنا ہے کہ سائیکلون گجرات کے ساحل کی طرف جا رہا ہے جبکہ آئی ایم ڈی۔ ایم ایم ای ماڈل کہہ رہا ہے کہ طوفان پاکستان ایران کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے، آئی ایم ڈی ایچ ڈبلیو آر ایف ماڈل پیشین گوئی کر رہا ہے کہ سائیکلون بحیرہ عررب کے وسط میں مغربی سمت بڑھے گا۔
انڈین میٹرلوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے اپنے ڈیٹا کے تجزیہ سے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ آئندہ 3 دن میں بیپرجوئے سائیکلون کی شدت مین بہت اضافہ ہو جائے گا اورر یہ شمال، شمال مغربی سمت میں بڑھنا جاری رکھے گا۔