ویب ڈیسک: جناح ہاؤس لاہور حملے کےدوران انصاف یوتھ ونگ لاہور کا انفارمیشن سیکریٹری چیخ چیخ کر فوج مخالف نعرے لگاتارہا۔اب وہ اس حملہ کی منصوبہ بندی کی تفصیلات بتا رہا ہے۔
حاشر خان درانی نے انکشاف کیا ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کی منصوبہ بندی پہلے سے زمان پارک میں کی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے یہ منصوبہ بنایا۔ڈاکٹر یاسمین راشد ، میاں محمود الرشید اور شیخ امتیاز پلاننگ میں شامل تھے، حملہ اس بیانیے کی عکاسی تھا جوچیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے خلاف ہمارے ذہنوں میں بھرا تھا ،حاشرخان نے اعتراف کیاکہ وہ جناح ہاؤس پرحملے کے وقت وہاں موجود تھا ۔اس نے ویڈیو بھی بنائی۔اس سب عمل کے دوران فوج کا رویہ بہت پازیٹو تھا ہماری فوج نے کسی عام شہری کو ذرابھی نقصان نہیں پہنچایا۔
ملزم کا اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ"میں بھی حملہ کے وقت وہاں موجود تھا ، میں نے بھی وڈیو بنائی، لوگوں کو اُکسایا کہ لوگوں انقلاب آگیا اور جھنڈا لہرا کر کہا کہ یہ کور کمانڈر ہاؤس نہیں بلکہ خان ہاؤس ہے اس سب عمل کے دوران فوج کا رویہ بہت positive تھا ہماری فوج نے کسی عام شہری کو تنکے کا بھی نقصان نہیں پہنچایا"
ملزم حاشر خان درانی دوران حملہ کہتا رہا کہ لوگوں انقلاب مبارک ہو ، ہم فوجیوں سے جان چھڑائیں گے۔۔اس ملک کا فیصلہ چار جرنیل نہیں کر سکتے۔۔شر پسند حاشر خان درانی نے تہلکہ خیز انکشافات بھی کرلئے ہیں۔
انصاف یوتھ ونگ لاہور کے انفارمیشن سیکرٹری حاشر خان درانی کا کہنا تھا کہ" عمران خان کی گرفتاری کے بعد جو کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ ہوا اسکی منصوبہ بندی پہلے سے زمان پارک میں کی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے یہ منصوبہ بنایا ، اس کی لیڈر شب جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد ، میاں محمود الرشید اور شیخ امتیاز شامل تھے پہلے سے پلاننگ کی ہوئی تھی جسکے تحت ہم نے حملہ کیا یہ حملہ اس بیانیہ کی عکاسی تھا جو عمران خان نے فوج کے خلاف ہمارے زہنوں میں بھرا تھا وہ اثر انداز ہوا ۔
حملہ آور حاشر درانی نے اعتراف کیا کہ"میں بھی حملہ کے وقت وہاں موجود تھا ، میں نے بھی وڈیو بنائی، لوگوں کو اُکسایا کہ لوگوں انقلاب آگیا اور جھنڈا لہرا کر کہا کہ یہ کور کمانڈر ہاؤس نہیں بلکہ خان ہاؤس ہے اس سب عمل کے دوران فوج کا رویہ بہت positive تھا ہماری فوج نے کسی عام شہری کو تنکے کا بھی نقصان نہیں پہنچایا۔