ویب ڈیسک: کراچی سے لا پتہ ہو نے والی دعا زہرا نے عدالتی کاروائی کے بعد پولیس کو بڑا بیان دے دیا جس میں اس نے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کی بازیابی سے متعلق اس کے والد مہدی کاظمی کی درخواست نمٹادی ہے۔ دعا نے پولیس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے والد اسے مارتے اور ڈانٹتے تھے۔
یاد رہے کہ دعا زہرا کو 5 جون کو چشتیاں سے بازیاب کرایا گیا تھا۔ عدالت کے روبرو پیش کرنے سے پہلے پولیس نے دعا زہرا کا بیان بھی ریکارڈ کیا تھا۔ دعا زہرا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس کے والد گھر میں مارتے پیٹتے تھے، اسے اپنے والد کی ڈانٹ اور پٹائی سے بہت ڈر لگتا ہے۔
ظہیر سے دوستی سے متعلق دعا زہرا نے کہا کہ اس کی ظہیر سے دوستی پب جی کی وجہ سے ہوئی، ہم گیم کےچیٹ روم میں بات کرتےتھے اور وہیں پر نمبر کا تبادلہ ہوا اور ہم نے ایک ہونے کا فیصلہ کیا اور شادی کر لی۔ واضح رہے کہ عدالتی پیشی کے دوران دو مرتبہ دعا زہرا نے اپنے گھر والوں کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔