(ویب ڈیسک)مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ اور سرکاری ملازمین کے مطالبات،تمام ایڈہاک الاؤنس بنیادی تنخواہ میں ضم کیے جائیں،مہنگائی کے تناسب سے پینشن و میڈیکل میں اضافہ کیا جائے۔
تفصیلات کےمطابق تاریخ میں پہلی بار سرکاری ملازمین نے وزارتِ خزانہ کے اندر دھرنا جاری ہے، سرکاری ملازمین احتجاج کے دوران وزارتِ خزانہ کی عمارت میں داخل ہوئے اور دھرنہ دے دیا، ملازمین کی تعداد بڑھی تو وزارت خزانہ کے حکام نے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی قیادت کو مذاکرات کے لئےسیکرٹری آفس بلالیا، آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس اور وزارت خزانہ کے حکام کے درمیان مذاکراتی عمل گزشتہ 5 گھنٹے سے جاری ہے۔
سرکاری ملازمین نے مطالبات کی منظوری کے لئے نعرے بازی بھی کی،آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا کہناتھا کہ ہمارا صبر جواب دے رہا ہے، سرکاری ملازمین حکومت معاہدے پر عمل نہ ہوا تو 9 جون سے گرینڈ دھرنا ہو گا،دھرنے میں صوبائی سرکاری ملازمین بھی شریک ہوں گے۔
دھرنا معاہدہ پر عمل درآمد نہیں ہو جاتا،آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے وزیر خزانہ کو تحریری درخواست بھی دے دی، سرکاری ملازمین نے مطالبات کئے کہ تمام ایڈہاک الاؤنس بنیادی تنخواہ میں ضم کیے جائیں،صوبوں کی طرز پر وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن کی جائے،پے اینڈ پنشن کی رپورٹ کو منظرعام پر لایا جائے۔
مہنگائی کے تناسب سے پینشن و میڈیکل میں اضافہ کیا جائے،کنوینس الاؤنس میں اضافہ کیا جائے،کنٹریکٹ و دورانِ سروس وفات پانے والے ملازمین کے بچوں کی سروس کنفرم کی جائے،ہم پرامن و غیر سیاسی ملازمین ہیں۔
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا مزید کہناتھا کہ حکومت سنجیدگی سے وعدے پورے کرے،بصورت دیگر ہرقسم کی قربانی کے لئے تیار اور متحد ہیں،وزارتِ خزانہ حکام نےسرکاری ملازمین قیادت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے،آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس قیادت وزارتِ خزانہ کے کمیٹی روم پہنچ گئی۔
وزارتِ خزانہ حکام سے سرکاری ملازمین قیادت کے مذاکرات جاری ہیں،آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے مطالبات پیش کر دیئے، مذاکرات میں تاحال کوئی پیشرفت نہ ہو سکی،کچھ دیر بعد مذاکرات کا ایک اور دور ہو گا۔